وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے کے باعث پاکستانی شہریوں کی مدد کیلئے سفارتخانے الرٹ ہوگئے ہیں، پاکستانی سفارتخانے ینگون اور بینکاک میں ہنگامی صورتحال میں معاونت فراہم کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال کردیا گیا، پاکستانی شہریوں کی ہنگامی مدد کے لیے وزارت خارجہ نے نمبر جاری کر دیے۔

میانمار میں زلزلہ، 144 افراد ہلاک، 732

میانمار میں 7.

7 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے اثرات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں محسوس کیے گئے، جس سے فلک بوس عمارت چند لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

ینگون میں چارج ڈی افیئرز انوار زیب سے 959880922880 پر اور قونصلر محمد شعیب سے 959448999967 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے، قونصلر اسسٹنٹ علی شیر سے 959457099977 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

بینکاک میں فرسٹ سیکریٹری فہد سے 66959681506 پر، قونصلر اسسٹنٹ یاسین سے 66916977702 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

کرائسز مینجمنٹ یونٹ وزارت خارجہ اسلام آباد سے 0519207887 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان مشکل وقت میں میانمار اور تھائی لینڈ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پر رابطہ کیا جاسکتا ہے تھائی لینڈ

پڑھیں:

راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے

تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر شہری علاقوں پر راکٹ برسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے کمبوڈیا میں صرف ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملے اُن راکٹس حملوں کا جواب ہے جو کمبوڈیا نے ہمارے شہری علاقوں میں کیے۔

تھائی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق کمبوڈیا کے ان حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 11 عام شہری اور ایک فوجی شامل ہے۔

خیال رہے کہ یہ حملے اس واقعے کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں جب ایک تھائی فوجی سرحد پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں اپنی ٹانگ سے محروم ہو گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے اپنے سفارتی تعلقات میں کمی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے روابط محدود کر دیے ہیں۔

ان دو طرفہ حملوں سے دونوں ہمسایہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان سرحدی تنازع ایک نئی شدت اختیار کر گیا ہے۔

یاد رہے کہ تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیتونگتارن شیناواترا کو اس مہینے معطل کر دیا گیا تھا اور اب انہیں عہدے سے برطرفی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

تھائی وزیراعظم کے خلاف یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب ان کی کمبوڈیا کے سابق طاقتور رہنما ہن سین کے ساتھ ایک فون کال لیک ہوئی، جس میں وہ سرحدی تنازعے میں اپنی فوج کی کارروائیوں پر تنقید کرتی سنائی گئیں۔

واضح رہے کہ 800 کلومیٹر طویل زمینی سرحد رکھنے والے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تعلقات میں کبھی تعاون اور کبھی رقابت رہی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان شدید سرحدی جھڑپیں، متعدد ہلاکتیں، تھائی سرحدی اضلاع میں مارشل لا
  • کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ
  • تھائی لینڈ اورکمبوڈیا کے درمیان جھڑپیں جاری،16افرادہلاک
  • چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ
  • تھائی لینڈ، کمبوڈیا جھڑپیں: اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • سرحدی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں اور راکٹوں کا استعمال
  • تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحدی جھڑپیں: 10 سے زائد افراد ہلاک
  • امید ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا  بات چیت  کے ذریعے تنازع کو مناسب طریقے سے حل کریں گے، چینی وزارت خارجہ  
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ