50 لاکھ روپے سائبر فراڈ کا شکار معمر جوڑے نے زندگی ختم کرلی
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بھارتی ریاست کرناٹک میں دل دہلا دینے والے واقعے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ بیلاگاوی ضلع کے خانپور تعلقہ میں ایک معمر جوڑے نے سائبر فراڈ اور مبینہ طور پر ہراسانی کا شکار ہونے کے بعد اپنی زندگی ختم کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خانپور کے بیڑی گاؤں کے رہائشی 82 سالہ ڈیوگجرون سنتن نذرتھ اور ان کی 79 سالہ بیوی فلاویانا نے 50 لاکھ روپے کے سائبر فراڈ اور دھمکیوں کے بعد اپنی زندگی ختم کرنے کو ترجیح دی۔ معمر جوڑا بے اولاد تھا۔
پولیس کے مطابق، ڈیوگجرون نے خودکشی سے پہلے دو صفحات پر مشتمل ایک خط بھی لکھا، جس میں انہوں نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ کسی کو بھی قصوروار نہ ٹھہرایا جائے، کیونکہ وہ کسی کے رحم و کرم پر نہیں جینا چاہتے تھے۔
یہ افسوسناک واقعہ اس وقت سامنے آیا جب پڑوسیوں نے فلاویانا کی لاش بستر پر پائی، جبکہ ڈیوگجرون کی لاش ان کے گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک میں ملی۔ ڈیوگجرون، جو مہاراشٹر حکومت کے سیکریٹریٹ کے ایک ریٹائرڈ ملازم تھے، نے اپنی گردن پر وار کرکے خودکشی کی۔ ان کی کلائی پر بھی زخم پائے گئے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ فلاویانا نے زہر کھایا تھا، حالانکہ اس کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ہوگی۔
خط میں ڈیوگجرون نے دو افراد سمت بیررا اور انیل یادیو کا نام لکھا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ بیررا، جس نے نئی دہلی سے ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کا اہلکار ہونے کا دعویٰ کیا تھا، نے انہیں بتایا کہ ان کے نام پر ایک سم کارڈ فراڈ سے خریدا گیا ہے اور اسے ہراسانی اور غیر قانونی اشتہارات کےلیے استعمال کیا جارہا ہے۔ بیررا نے بعد میں کال یادو کو منتقل کردی، جس نے کرائم برانچ سے ہونے کا دعویٰ کیا۔
پولیس کے مطابق، یادو نے ڈیوگجرون کی جائیداد اور مالیات کی تفصیلات طلب کیں، اور مبینہ سم کارڈ کے غلط استعمال پر قانونی نتائج کی دھمکی دی۔
فراڈ کا شکار ہوکر ڈیوگجرون نے انہیں 50 لاکھ روپے سے زیادہ منتقل کیے، لیکن انہوں نے مزید رقم کا مطالبہ جاری رکھا۔ انہوں نے 7.
خط میں لکھا تھا، ’’رقم ادا کی جانی چاہیے، اور سونا فروخت کیا جانا چاہیے۔ اصل رقم اور سود کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد موصول ہونے والی رقم نامزد افراد کو ادا کی جائے۔‘‘
ڈیوگجرون نے مزید بتایا کہ انہوں نے دوستوں سے رقم ادھار لی تھی اور درخواست کی تھی کہ ان کی بیوی کی سونے کی چوڑیوں اور بالیوں کو فروخت کر کے قرضے ادا کیے جائیں۔
خط میں لکھا تھا، ’’اب میری عمر 82 سال ہے، اور میری بیوی کی عمر 79 سال ہے۔ ہمارا کوئی سہارا نہیں ہے۔ ہم کسی کے رحم و کرم پر نہیں جینا چاہتے، اس لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔‘‘
انہوں نے اپنی لاشوں کو طلبا کے مطالعہ کےلیے کسی طبی ادارے کو عطیہ کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
پولیس نے ان کا موبائل فون، چاقو اور خودکشی کا خط تحقیقات کے حصے کے طور پر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
بیلاگاوی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھیماشاکر گلیڈ نے کہا، ’’موت کے خط اور ابتدائی انکوائری کی بنیاد پر، ہم نے خط میں نامزد دو ملزمان کے خلاف خودکشی پر اکسانے اور سائبر فراڈ کا مقدمہ درج کیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘‘
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سائبر فراڈ زندگی ختم لاکھ روپے انہوں نے کے بعد
پڑھیں:
ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
عرب و اسلامی ممالک کے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس میں شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی اثر کے تحت لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دوحہ" میں عرب اور اسلامی ممالک کا ایک ہنگامی سربراہی اجلاس ہوا، جس کا آغاز قطر کے امیر "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" کے خطاب سے ہوا۔ اس موقع پر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر کے دارالحکومت پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا، جس میں "حماس" رہنماؤں کے خاندانوں اور مذاکراتی وفد کے رہائشی مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری، اس حملے سے حیران رہ گئے اور دنیا بھی اس دہشتگردی و جارحیت پر چونک گئی۔ حملے کے وقت حماس کی قیادت قطر اور مصر کی جانب سے دی جانے والی ایک امریکی تجویز پر غور کر رہی تھی۔ اس اجلاس کی جگہ سب کو معلوم تھی۔ امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ اب نسل کشی میں بدل چکی ہے۔ دوحہ نے حماس اور اسرائیل کے وفود کی میزبانی کی اور ہماری ثالثی سے کچھ اسرائیلی و فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر اسرائیل، حماس کی سیاسی قیادت کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں کرتا ہے؟۔ اسرائیل کی جارحیت کُھلی بزدلی اور غیر منصفانہ ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ مذاکراتی فریق کو مسلسل نشانہ بنانا دراصل مذاکراتی عمل کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، غزہ کو ایسا علاقہ بنانا چاہتا ہے جہاں رہائش ممکن نہ ہو تا کہ وہاں کے لوگوں کو جبراً ہجرت پر مجبور کیا جا سکے۔ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہر بار عرب دنیا پر نئی حقیقتیں مسلط کر سکتا ہے۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ عرب خطے کو اسرائیل کے اثر و رسوخ میں لانا ایک خطرناک خیال ہے۔ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی تسلط کے زیر اثر لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے عرب امن منصوبے کو قبول کر لیا ہوتا تو خطہ بے شمار تباہیوں سے محفوظ رہتا۔ اسرائیل کی انتہاء پسند رژیم، دہشت گردانہ اور نسل پرستانہ پالیسیاں ایک ساتھ اپنا رہی ہے۔ امیر قطر نے واضح کیا کہ ہم اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر ضروری قدم اٹھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔