راولپنڈی: کاروباری برادری کا سڑکوں کی بندش پر تحفظات، حکومت سے مشاورت کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز



راولپنڈی:معروف کاروباری شخصیت ملک خیام وحیدنے کہا ہے کہ حکومت سڑکیں بند کرنے سے پہلے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لے۔سڑکیں بند کرکے ٹریفک کا راستہ روکنے

سے کاروبار متاثر ہورہاہے اور تاجر اس حوالے سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
راولپنڈی صدر مارکیٹ میں حکومت نے گاڑیوں کا داخلہ تو بند کردیا جس کو شہریوں نے خوب سراہا لیکن دوسری طرف تاجر حضرات بھی حکومت کے اس اقدام سے کافی مایوس ہوئے ہیں۔صدر کے بعد حکومت اب کمرشل مارکیٹ میں بھی ٹریفک کا داخلہ بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس پر کمرشل مارکیٹ کے تاجروں کو تحفظات ہیں۔حکومت یہ تو کہہ

رہی ہے کہ ٹریفک کیلئے سڑکیں بند کرکے متبادل کے طور پر وہ پارکنگ پلازہ دے گی لیکن اس سے تاجر متاثر ہونگے۔
معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کیلئے حکومت نے اور بہت سے اچھے اقدامات کئے جس کی تاجر برادری نے تعریف بھی کی لیکن سڑکیں بند کرنے پر حکومت اگر تاجر برادری کو اعتماد میں لیتی تو اس سے مسئلے کا بہتر حل نکالا جا سکتا تھا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کیخلاف حکومتی آپریشن کی زد میں آنے والے چھوٹے کاروباری طبقے کو حکومت متبادل جگہ مہیا کرے۔تجاوزات کیخلاف آپریشن سے چھوٹا کاروباری طبقہ بھی بے حد متاثر ہوا جس کا ازالہ کیا جانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
حکومت تاجر برادری کو زیادہ سے سے زیادہ سہولیات فراہم کرے تاکہ تاجر برادری کھل کر ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرسکے۔والد صاحب اور بھائیوں کی محنت لگن کی بدولت آج الجنت مال ملک کا معروف شاپنگ مال بن چکا ہے جہاں پر شہریوں کو مناسب قیمت پر ہر طرح کے برینڈز کی اشیا کی مہیا کی جاتی ہیں۔الجنت مال ملکی ترقی میں اپنے حصے کا کردار ادا کرتا رہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) یکساں اجرت کے عالمی دن پر 'یو این ویمن' نے حکومتوں، آجروں اور محنت کشوں کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دینے کے مسئلے کو حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

ادارے نے مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت کو بنیادی انسانی حق اور پائیدار ترقی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30 سال پہلے، حکومتوں نے بیجنگ اعلامیہ اور 'پلیٹ فارم فار ایکشن' کے تحت مساوی اجرت کے لیے قانون سازی اور اس پر مؤثر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا جس کی توثیق پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے میں بھی کی گئی ہے۔

Tweet URL

تاہم، آج بھی دنیا بھر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اوسطاً 20 فیصد کم اجرت حاصل کرتی ہیں جب کہ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی، جسمانی معذور اور تارک وطن خواتین کے لیے یہ فرق اور بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ادارے کا کہنا ہے کہ غیر مساوی اجرت کا تسلسل خواتین کی آمدنی کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے، امتیازی سلوک ان کی آوازوں کو دباتا اور جامع و پائیدار معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل میں پانچ سال سے بھی کم وقت باقی ہے اسی لیے یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے تیزرفتار اجتماعی اقدامات کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔

مساوی اجرت کا فروغ

عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) اور ادارہ معاشی تعاون و ترقی (او ای سی ڈی) کے تعاون سے بین الاقوامی مساوی اجرت اتحاد (ایپک) کی شریک قیادت کے طور پر یو این ویمن حکومتوں، آجروں، تجارتی انجمنوں اور محققین کی شراکت میں مساوی اجرت کو فروغ دینے کے لیے نمایاں کام کر رہا ہے۔

ادارے نے حکومتوں پر واضح کیا ہے کہ وہ قانون اور پالیسی سے متعلق مضبوط طریقہ کار متعارف کرائیں، آجر شفاف اجرتی نظام نافذ کریں، مساوات پر مبنی آڈٹ کرایا جائے اور کام کی جگہوں پر صنفی مساوات کے لیے حساس ماحول تشکیل دیا جائے۔

محنت کشوں کی انجمنیں سماجی مکالمے اور اجتماعی سودے بازی کو فروغ دیں جبکہ بین الاقوامی و تعلیمی ادارے اور نجی شعبہ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے درکار احتساب اور رفتار فراہم کر سکتے ہیں۔

جراتمندانہ اقدامات کی ضرورت

آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے قبل یو این ویمن نے عالمی رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت 'آئی ایل او' کے کنونشن 100 میں بنیادی انسانی حق کے طور پر شامل ہے۔

یو این ویمن نے کہا کہ اجرت میں مساوات کی مخالفت، انصاف اور تعاون کے ان اصولوں پر حملے کے مترادف ہے جن کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی توثیق کی گئی ہے۔

مساوی اجرت کے عالمی دن پر یو این ویمن نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہوئے 'ایپک' میں شمولیت اختیار کریں اور صنفی بنیاد پر اجرتوں کے فرق کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں تجاوزات ،تاجر برادری کا احتجاج
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • پنجاب حکومت کا جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
  • سبزی منڈی کے تاجروں نے مارکیٹ کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ کردیا
  • سیلاب کی تباہ کاریاں‘ کاشتکاروں کو مالی امداد فراہم کی جائے‘سلیم میمن