کے پی ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم سروسز کے اکاؤنٹ سےکروڑوں روپےکی مشکوک ٹرانزیکشنز کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بینک منیجر 53.90 کروڑ روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن پر جواب جمع کرائیں، بینک منیجر کی ملی بھگت سے سرکاری اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے نکالے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا (کے پی) کے ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم سروسز کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم سروسز نے نجی بینک کے منیجر کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بینک منیجر 53.
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مئی 2023ء میں اکاؤنٹ میں 53 کروڑ روپے تھے، جولائی 2023ء میں صرف 80 لاکھ رہ گئے، 2 ماہ کے دوران سرکاری اکاؤنٹ سے مشکوک طریقے سے کروڑوں روپے نکالے گئے، سرکاری اکاؤنٹ میں جمع پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کی بینک گارنٹی کی رقم نکالنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، نجی بینک کو سات اپریل تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے کروڑوں روپے سرکاری اکاؤنٹ اکاؤنٹ سے
پڑھیں:
عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عام صارفین اور تاجروں کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کا عمل مزید آسان بنانے کے لیے جامع فریم ورک متعارف کرادیا اور بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تاجروں کو ادائیگیوں کے ڈیجیٹل طریقے فراہم کریں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نئے فریم ورک کا مقصد اکاؤنٹ کھولنے کا عمل آسان اور معیاری بنانا کے ساتھ ساتھ دستاویزات کے تقاضوں کو معقول بنانا ہے اوراس سے عام صارفین کو نئے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں دو دن سے زیادہ کا وقت نہیں لیا جائے گا۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ صارفین کے پاس اپنی درخواستوں کو ٹریک کرنے کی سہولت بھی ہونی چاہیے جس سے یہ عمل شفاف اور صارف دوست بن جائے گا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ کسٹمر آن بورڈنگ کا عمل مزید آسان، محفوظ اور مؤثر بنا دیا گیا ہے، اب صارفین تمام اقسام کے اکاؤنٹس آن لائن کھول سکیں گے۔
اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ تمام تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگی قبول کرنے والے کم از کم ایک طریقے سے ضرور لیس کیا جائے اور نئے تاجروں کو اکاؤنٹ کھولنے میں معاونت دی جائے۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ یہ اقدامات مالی شمولیت بڑھانے اور صارفین کے لیے سہولتیں بہتر بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہیں اور یہ اقدامات بینکنگ سٹم سے باہر افراد اور تاجروں کو نظام میں شامل کرنے اور نقد ادائیگیاں ڈیجیٹلائز کرنے کا ماحول بہتر بنائیں گے۔