پی ٹی آئی کو جھٹکا، شاہد خاقان عباسی نے اتحادی بننے سے صاف انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب تک ملک میں نفاق اور سیاسی انتشار ختم نہیں ہوگا آپ کسی چیلنج کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے اپنے وسائل اتنے ہیں کہ وہ اپنے مسائل خود حل کر سکتا ہے، اگر آپ بلوچستان کو صحیح طریقے سے چلائیں تو وہاں کے ہر شخص کی آمدن پاکستان کے تمام صوبوں کے لوگوں کی آمدن سے زیادہ ہوگی۔ ’صرف آئین کے مطابق صوبہ چلے، ان کے وسائل ان کے حقوق انہیں آئین کے مطابق ملیں‘۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’(بلوچستان میں) فوجی کارروائی آپ کو کرنی پڑے گی، دہشتگردی کوئی بھی ملک قبول نہیں کرتا، شدت پسندی قبول نہیں کرسکتا، لیکن یہ معاملے کا مستقل حل نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت آپ کریں، بات چیت سے حل نکلتا ہے، لیکن آپ کو تیار بھی رہنا پڑے گا، اس بات کو کوئی اسٹیٹ قبول نہیں کرسکتی کہ اختیار اس کے ہاتھ سے نکل جائے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کوئی نہیں بیٹھے گا، کیونکہ وہ حکومت جس کو عوام نے الیکٹ نہیں کیا وہ کچھ نہیں کرسکے گی، وہ حکومت جس کا وجود نہ قانون کے مطابق ہے نہ اخلاق کے مطابق ہے، وہ کیسے مسائل حل کرے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے ڈیرہ اسماعیل خان اور خیبرپختونخوا کی اضلاع کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پر صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت مفلوج ہے، وہاں پر اے پی سی سے حل نہیں نکلے گا، وہ اے پی سی کی بات نہیں سنتے ان کے پاس ہتھیار ہیں، رات کو موٹروے پر بھی خواجیوں کا اختیار اور قبضہ ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی کے اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جو ملک میں آئی اور قانون کی حکمرانی کی بات کرے گا میں اس کے ساتھ ہوں، جو نفاق اور غیر آئینی عمل کی بات کرے گا اس کے ساتھ نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے اندر رہ کر تحریک چلائیں گے تو بہت کامیاب ہوگی، قانون سے باہر جائیں گے تو گڑبڑ ہوگی۔ مسئلہ یہ ہے کہ جو حکمران ہیں وہ قانون کے دائرے میں رہ کر بھی آپ کو احتجاج کا حق نہیں دے رہے۔
شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن الائنس میں شامل ہونے کے سوال پر کہا، ’عباسی صاحب اس میں شامل نہیں ہیں، یہ بڑی سیدھی بات ہے، میں کسی بھی غیر آئینی عمل کا حصہ نہیں ہوں، آئین کے اندر قانون کے اندر جو احتجاج کا ہمارا حق ہے اس کے حق میں ہوں، حکومت اگر الٹے سیدھے قوانین بنا کر روکے گی تو اس کے خلاف احتجاج ہم پر لازم ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ اگر جتھا بنا کر دارالحکومت پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں تو میں آپ کے ساتھ نہیں ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ جو حکومتیں عوام کی منتخب نمائندہ حکومتیں نہیں ہوتیں، وہ عوام سے گھبراتی ہیں، یہ حکومت عوام سے گھبراتی ہے، اس کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
آزاد کشمیر کے وزیر قانون میاں عبدالوحید کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، جو ایک ہفتے میں قانون ساز اسمبلی میں پیش کردی جائے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میاں عبدالوحید کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کو درپیش چلینجز سے نمٹنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے جاری مشاورت کے باعث تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
’ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے، نمبر ہمارے پاس پورے ہیں، نئی حکومت اپنی متوقع ذمہ داریوں کے حوالے سے متعلقہ افراد کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے جلد مشاورت مکمل کرلی جائے گی۔‘
وزیرقانون کے مطابق وزیر اعظم پاکستان سے بھی بات چیت مکمل ہوچکی ہے، جنہوں نے حمایت کے ساتھ ساتھ ووٹ دینے کا بھی کہا ہے، مگر وہ حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں: اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
دوسری جانب آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل راجا فیصل ممتاز راٹھور کا کہنا ہے کہ اسی ہفتے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد پیش کرکے اپنی حکومت قائم کرلیں گے۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فیصل ممتاز راٹھور کا کہنا تھا کہ اب مزید تاخیر نہیں ہوگی، موجودہ حالات میں پیپلز پارٹی حکومت نہیں بنانے جا رہی بلکہ جوا کھیلنے جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:آزاد کشمیر اسمبلی کے نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
انہوں نے کہا کہ 29 ستمبر کو شروع ہونے والی عوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک کے باعث ہم نے یہ فیصلہ کیاکہ ہمیں اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے اپنی حکومت بنانی چاہیے۔
ان کے مطابق پیپلز پارٹی سے بہتر کوئی اور جماعت مذاکرات نہیں کر سکتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر پیپلز پارٹی تاخیر تحریک عدم اعتماد جیو نیوز راجا فیصل ممتاز راٹھور عوامی ایکشن کمیٹی قانون ساز اسمبلی میاں عبدالوحید وزیر اعظم پاکستان وزیر قانون ووٹ