پنجاب حکومت کی کارروائی، ٹرانسپورٹرز پر 23 لاکھ روپے سے زائد جرمانے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
لاہور: پنجاب حکومت نے زائد کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر 23 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کر دیئے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرنگرانی اضافی کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔ کارروائیوں کے دوران مسافروں کو 11 لاکھ روپے واپس دلائے گئے۔ جبکہ اضافی کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر 23 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کیے گئے۔پنجاب حکومت کی جانب 1333 سے زائد گاڑیوں کے اوورچارجنگ ثابت ہونے پر چالان کیے گئے۔ اور اضافی کرائے وصول کرنے پر 264 گاڑیاں بند کر دی گئیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کے ملازمین اور افسران کی عید چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ اور عید کے دنوں میں محکمہ ٹرانسپورٹ کا اسپیشل اسکواڈ بڑے بس اڈوں پر موجود رہے گا۔لاہور سمیت چنیوٹ، فیصل آباد، جھنگ اور گوجرانوالہ میں اضافی کرائے وصول کرنے پر کارروائیاں کی گئیں۔ جبکہ گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، نارووال، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں کارروائیاں کی گئیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارروائیوں پر ڈپٹی کمشنرز، پولیس اور روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے افسران اور اسٹاف کو شاباش دی۔ جبکہ عوام سے اپیل کی کہ صرف مقررہ کرایہ ہی ادا کریں۔مریم نواز نے کہا کہ کرائے نامے گاڑیوں اور ٹرانسپورٹ اڈوں پر نمایاں آویزاں کیے جائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اضافی کرائے وصول کرنے لاکھ روپے
پڑھیں:
عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش
جنید ریاض :عیدالاضحی کے تیسرے روز بس اڈوں پر پردیسیوں کا رش بڑھ گیا۔ شہریوں نے عید اپنے آبائی علاقوں میں منانے کے بعد واپسی کا سفر شروع کر دیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ منگل سے دفاتر اور تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں،منگل سے ڈیوٹی پر جانا ہے اس لئے آج آبائی شہر سے واپس آگئے،ایک روز قبل آنے سے کام پر جانے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
شہریوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ واپسی پر ٹرانسپورٹرز کرایہ سرکاری ریٹ لسٹ کے مطابق ہی وصول کر رہے ہیں۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ عید پر آبائی علاقوں میں پردیسیوں کو چھوڑنے کے بعد گاڑیاں خالی واپس آتی تھیں، لیکن اب واپسی پر گاڑیاں مسافروں سے بھری ہوتی ہیں، اس لیے زائد کرایہ نہیں لیا جا رہا۔