محبت کےنام پر“ڈیٹنگ ایپ“پر ملنےوالی دوست نےکروڑوں لوٹ لیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
نئی دہلی (نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست نوئیڈا کے شہری کو سچے پیار کی تلاش مہنگی پڑگئی اور ڈیٹنگ ایپ سے ملی ’‘ دوست’’ کے چکر میں وہ اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے گنوا بیٹھا۔
تفصیلات کے مطابق نوئیڈا کے طلاق یافتہ دل جیت سنگھ نے اپنی زندگی میں سچا پیار تلاش کرنے کے لیے ایک ڈیٹنگ ایپ پر پروفائل بنائی تو انہیں ذرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ وہ اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
گزشتہ سال دل جیت سنگھ کا رابطہ ایک ایسی خاتون سے ہوا جس نے مبینہ طور پر انہیں کچھ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے پر راضی کیا، جس کا دعویٰ تھا کہ وہ انہیں بھاری منافع کمائے گی لیکن نتیجہ کیا نکلا؟ ساڑھے چھ کروڑ کا نقصان! یعنی پاکستانی کرنسی میں تقریباً 20 کروڑ روپے۔
دہلی میں مقیم ایک فرم کے ڈائریکٹر دل جیت سنگھ کا رابطہ دسمبر میں انیتا نامی ایک خاتون سے ہوا، جس نے حیدرآباد سے ہونے کا دعویٰ کیا۔ عام سلام دعا سے لے کر زیادہ گہری گفتگو تک، دونوں کے درمیان بات چیت اور قربت بڑھتی گئی اور وہ ’’خاص دوست‘‘ بن گئے۔
دل جیت سنگھ کا اعتماد جیتنے کے بعد انیتا نے مبینہ طور پر ٹریڈنگ کے ذریعے بھاری منافع کمانے کی معلومات شیئر کیں اور تین کمپنیوں کے نام بتائے۔
دل جیت نے پہلی ویب سائٹ پر 3.
جب انھوں نے منافع میں سے 8,000 روپے آسانی سے اپنے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے تو ان کا اعتماد مزید پختہ ہوگیا۔ دل جیت کو یقین ہوگیا کہ انیتا ان کی خیر خواہ ہے اور انہیں صحیح مشورہ دے رہی ہے۔
پھر انہوں نے چھلانگ لگائی اور اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی تقریباً 4.5 کروڑ روپے منتقل کردیے۔ انیتا کے مشورے پر انہوں نے 2 کروڑ روپے کا قرض بھی لیا اور وہ بھی سرمایہ کاری میں لگا دیا۔
دل جیت سنگھ نے 30 مختلف لین دین کے ذریعے تقریباً 6.5 کروڑ روپے 25 بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیے۔
جب سنگھ نے پہلے کی طرح رقم نکالنے کی کوشش کی تو ان سے سرمایہ کاری کی گئی رقم کا 30 فیصد منتقل کرنے کو کہا گیا۔ ایسا کرنے سے انکار پر ان سے رابطہ منقطع کردیا گیا۔
ان تین ویب سائٹس میں سے دو جن کے بارے میں انیتا نے مبینہ طور پر بتایا تھا، وہ بند ہوگئیں۔
دل جیت نے شک ہونے پر نوئیڈا سیکٹر-36 کے سائبر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
تحقیقات پر انیتا کا ڈیٹنگ ایپ پروفائل بھی جعلی نکلا۔ پولیس اب ان اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جن میں رقم منتقل کی گئی تھی۔
مزیدپڑھیں:ملک کے مختلف شہروں میں عیدالفطر کی نماز کے اوقات جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری دل جیت سنگھ اپنی زندگی کروڑ روپے
پڑھیں:
1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ
دہلی کے وزیر اور اکالی دل کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ کی 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں مبینہ موجودگی سے متعلق پولیس رپورٹ عدالت میں پیش نہ کیے جانے پر دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو ہدایت دے کہ وہ 1 نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب میں ہونے والے سانحے کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے، جس میں سابق اے سی پی گوتم کول نے اس وقت کے پولیس کمشنر کو کمال ناتھ کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے بارے میں رپورٹ دی تھی۔
مزید پڑھیں: گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کو 41 برس مکمل، بھارتی سکھوں کے زخم آج بھی تازہ
درخواست گزار کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ ایچ ایس پھولکا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ کمال ناتھ کی موقع پر موجودگی پولیس ریکارڈ اور متعدد اخبارات میں دستاویزی طور پر درج ہے، لیکن حکومت نے جنوری 2022 میں جمع کرائی گئی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ان شواہد کو شامل نہیں کیا۔
واضح رہے کہ دہلی ہائیکورٹ نے 27 جنوری 2022 کو حکومت کو معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر مرکز نے حلف نامہ جمع کرایا، تاہم اس میں کمال ناتھ کے کردار پر کوئی بات شامل نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: ہیوسٹن میں سکھوں اور کشمیریوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ
درخواست کے مطابق یکم نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب کے احاطے میں دو سکھ، اندر جیت سنگھ اور منموہن سنگھ، کو ایک مشتعل ہجوم نے زندہ جلا دیا، جس کی قیادت مبینہ طور پر کمال ناتھ کر رہے تھے۔
اس واقعے میں 5 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، تاہم کمال ناتھ کو نامزد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے یہ قرار دے کر تمام ملزمان کو بری کر دیا کہ وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لیے 18 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
1984 کے سکھ مخالف فسادات سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ منجندر سنگھ سرسا