لانڈھی شیرپاؤ کالونی میں دکان پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
کراچی:
قائدآباد کے علاقے شیرپاؤ کالونی میں دکان پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بیٹا جاں بحق جبکہ ان کے والد سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق کرچی کے تھانہ قائد آباد کی حدود شیرپاؤ کالونی میں واقع ایک دکان پر نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی ہونے والوں میں سے ایک نے دوران علاج دم توڑ گیا اور ان کی شناخت شخص قاری عبدالرحمان ولد گل رحمان سے ہوئی۔
پولیس حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے عبدالرحمان کی عمر 40 سال تھی جبکہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے مقتول کے والد 65 سالہ گل رحمان اور 55 سالہ شاکر تاج کو جناح اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
ترجمان اہلسنت والجماعت کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد کا تعلق اہل سنت والجماعت سے ہے اور مقتول قاری عبد الرحمان مقامی عہدیدار تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جائے وقوع سے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔