Daily Mumtaz:
2025-07-26@01:11:33 GMT

چین پر اعتماد ہی مستقبل کی جیت ہے، چینی میڈیا

اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT

چین پر اعتماد ہی مستقبل کی جیت ہے، چینی میڈیا

بیجنگ :”چین میں سرمایہ کاری مستقبل میں سرمایہ کاری ہے”۔ یہ چینی لیڈر شپ کی جانب سے دنیا بھر کے لئے ایک انتہائی پراعتماد پیغام اور دعوت ہے۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک اور علاقوں سے وابستہ ٹاپ غیر ملکی کاروباری اداروں کے 40 سے زائد عالمی چیئرمین، سی ای اوز اور کاروباری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے اس ملاقات میں شرکت کی۔شی جن پھنگ نے کہا کہ غیر ملکی سرمائے کے استعمال سے متعلق چین کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی۔ چین قواعد و ضوابط، انتظام اور معیارات سمیت دیگر ادارہ جاتی کھلے پن میں مسلسل توسیع کر رہا ہیں، جس میں بڑی سرمایہ کاری اور کھپت کے امکانات موجود ہیں۔ چین کا ساتھ مواقع کا ساتھ ہے، اور چین پر یقین کرنا ہی مستقبل پر یقین کرنا ہے.

اسی دن ، چینی وزیر اعظم کی صدارت میں ریاستی کونسل کے اجلاس میں ” پورٹس کی اوپننگ اپ کی ترتیب کو بہتر بنانے کے بارے میں متعدد آراء” کو منظور کر لیا گیا، اور سرحد پار ای کامرس کے جامع پائلٹ زونز کی تعمیر کو فروغ دینے کا بندوبست کیا گیا۔ سرحد پار ای کامرس پلیٹ فارم کی تعمیر اور پورٹس کے کھلے پن کو بیک وقت آن لائن اور آف لائن آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔ حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے بوآو فورم فار ایشیا کے سالانہ اجلاس 2025 کا مقام، چین کا صوبہ ہائی نان، چین کی زیر تعمیر سب سے بڑی آزاد تجارتی پورٹ اور کھلے پن کا تازہ ترین نمونہ ہے۔اصلاحات اور کھلا پن، 40 سال سے زائد عرصے سے چین کی تیز رفتار ترقی کی کلید ہے ، اور اس سلسلے میں غیر ملکی کاروباری اداروں اور چین کے مابین باہمی فائدے اور جیت جیت کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، غیر ملکی کاروباری ادارے چین کی درآمدات اور برآمدات کا 3/1 حصہ، صنعتی اضافی قیمت کا 4/1 حصہ ، ٹیکس آمدنی کا 7/1 حصہ فراہم کرتےہیں، اور 30 ملین سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں.ساتھ ہی ساتھ چین کی ترقی نے غیرملکی کاروباری اداروں کو وافر منافع اور تیز رفتار ترقی کے مواقع بھی مہیا کیے ہیں۔ ایسی ہزاروں مثالیں موجود ہیں جن میں واحد کاروبار سے کاروباری کلسٹر تک، ایک ہی جگہ سے متعدد علاقوں میں ترقی کرنے تک، سنگل فیکٹری سے بڑھ کر انٹرپرائز گروپ تک، ان غیرملکی کاروباری اداروں کی طاقت میں وقت کے ساتھ کئی گنا، درجنوں گنا اور یہاں تک کہ سینکڑوں گنا اضافہ ہوا ہے۔اس وقت بین الاقوامی صورتحال کو یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی میں اضافے کے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی نے بین الاقوامی سطح پر “ڈومینو ایفیکٹ” کو جنم دیا ہے۔ محصولات کی دھمکیوں کے پیش نظر یورپی یونین، کینیڈا، جاپان اور برازیل سمیت متعدد معیشتوں نے کہا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کے لیے تیار ہیں۔ اور ہاں، گرین لینڈ پر زبردستی قبضے کے ارادے کی وجہ سے، امریکہ کے ہاتھوں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بڑی محنت سے قائم کئے جانے والے روایتی نظام کو 1945 کے بعد سے سب سے گہری تقسیم کا سامنا ہے۔ایک طرف، یکطرفہ تحفظ پسندی اور زبردستی قبضے کی دھمکی اور دوسری جانب، جیت جیت تعاون کے لئے کھلےپن کی مسلسل توسیع. یہ دو مخالف منظر نامے آج دنیا کی ترقی میں واضح واٹر شیڈ کی مانند ہیں۔ملٹی نیشنل کارپوریشنز کا چین کے لئے ووٹ چینی نظام پر ان کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔جرمنی کے مرسڈیز بینز گروپ نے چین میں 14 ارب یوآن کی اضافی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے دنیا کے آر اینڈ ڈی اخراجات کا ایک تہائی حصہ چینی مارکیٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ۔فرانس کے سانوفی گروپ نے بیجنگ میں انسولین کی پیداوار کا مرکز بنانے کے لئے 1 بلین یورو کی سرمایہ کاری کی۔امریکی فیڈ ایکس نے شنگھائی میں بین البراعظمی ٹرانس شپمنٹ سینٹر کی تعمیر کا آغاز کیا، وغیرہ۔ ان کمپنیوں کے انتخاب کے پیچھے چین کے سرحد پار ای کامرس، جامع پائلٹ زونز کا وسطی اور مغربی علاقوں سے سرحدی علاقوں تک پھیلنے کا بلوپرنٹ، چینی مصنوعی ذہانت اور کوانٹم ٹیکنالوجی جیسی نئے معیار کی پیداواری قوتوں سے پیدا ہونے والی بھرپور قوت حیات اورسب سے اہم یہ کہ غیر ملکی صنعتی و کاروباری اداروں کا چین پر اعتماد کرتے ہوئے مستقبل کو جیتنے کا عزم ہے۔ باہمی فائدے اور جیت جیت کے اس مظر نامے میں انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور اور چین کی مسلسل بہتر ہوتی اوپننگ اپ پالیسی کی کشش کا مظاہرہ ہے۔انسانی ترقی کے چوراہے پر کھڑے چین نے اپنے کھلے ذہن سے زمانے کے اس سوال کا جواب دیا ہے کہ “دنیا کو کس طرح کی ترقی کی ضرورت ہے؟” جنوبی چین کے صوبہ ہائی نان کی فری ٹریڈ پورٹ سے لے کرشمال مشرقی چین میں صوبہ ہیلونگ جیانگ کی سرحد کے ساتھ کھلی پٹی تک، اے آئی پلس اقدامات سے لے کر بائیو مینوفیکچرنگ کے حامل جدید چین تک، اس قدیم سرزمین پر جیت جیت تعاون کا ایک نیا باب رقم کیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ فرانس کے سانوفی کے سی ای او پاول ہڈسن نے کہا کہ چین نہ صرف “یقین کا نخلستان” ہے، بلکہ بنی نوع انسان کے بہتر مستقبل کے لئے ایک زرخیز زمین بھی ہے۔انسانیت کی تاریخ میں یکطرفہ پسندی جو زمانے کے رجحانات کے خلاف ہے، بالآخر ایک عارضی لہر بن جائےگی اور چین کی جانب سے جاری کردہ دعوت نامہ یقیناً وقت کی سب سے دور اندیش آواز ثابت ہوگا۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ملکی کاروباری اداروں سرمایہ کاری غیر ملکی اور چین جیت جیت چین کی چین کے کے لئے

پڑھیں:

امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا

امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

بیجنگ:  چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے “فینٹانل اسمگلنگ کی جامع روک تھام”سے متعلق ایک ایکٹ پر دستخط کیے ۔امریکی انسداد امراض مراکز کے مطابق، 2023 میں تقریباً 70،000 افراد فینٹانل اور اس سے متعلقہ اوپیوئڈز سے ہلاک ہوئے ہیں. یہ فینٹانل سے متاثرہ امریکی خاندانوں کو ایک تسلی دینے والی بات ہے ۔ لیکن موقع پر ٹرمپ نے ایک بار پھر چین کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ چین ان لوگوں (منشیات کے اسمگلرز) کو سزائے موت دے گا۔”ایک بار پھر،امریکی معاشرے میں گہرے بحران سے جنم لینے والا صحت عامہ کا مسئلہ دوسرے ممالک پر الزام تراشی کے سیاسی شو کا ایک بہانہ بن گیا ہے۔یہ نہ صرف منشیات کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو متاثر کرتا ہے، بلکہ ان ٹوٹے ہوئے خاندانوں کے لیے بھی مزید دکھ کا باعث ہے۔ چین منشیات کے خلاف سخت ترین پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اور ملک میں فینٹانل کے غلط استعمال کا کوئی مسئلہ موجود نہیں ہے.

مئی 2019 میں ، چین فینٹانل مادوں کی مکمل درجہ بندی کو نافذ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے اور اس نے قومی ڈرگ لیبارٹری کی سربراہی میں “1 + 5 + این” ڈرگ لیبارٹری سسٹم قائم کیا ، جس میں ایک قومی ڈرگ لیبارٹری کی قیادت سے پانچ علاقائی ذیلی مراکز اور دیگرصوبائی اور میونسپل ڈرگ لیبارٹریاں شامل ہیں ۔پھر رواں سال 4 مارچ کو چین نے وائٹ پیپر “چین کا فینٹانل مادہ کنٹرول” جاری کیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ ، چین فعال طور پر متعلقہ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے رہا ہے ، بہت سے ممالک کے ساتھ معیاری سپیکٹرل لائبریریوں کا اشتراک کررہا ہے ، اور فینٹانل خطرے کی تشخیص کے عالمی معیارات کے قیام کو فروغ دے رہا ہے۔یہ تمام اقدامات فینٹانل جیسے مادوں کو کنٹرول کرنے کے چین کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں اور لوگوں کی صحت اور فلاح و بہبود کے لئے چینی حکومت کے احساس ذمہ داری کو اجاگر کرتے ہیں۔ فینٹانل اینستھیزیا کے لئے استعمال ہونے والی دوا ہے ۔

چین میں ایک مشہور کہاوت ہے کہ” ہر دوا تیس فیصد تک زہر بھی ہو سکتی ہے”۔ایک دوا انسان کے لیے مددگار ہے یا زہریلی، استعمال کے طریقے پرمنحصر ہے۔سوشل میڈیا پر ایک چینی نیٹزین نے اپنے سرجری تجربے کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سرجری کے بعد درد ناقابل برداشت تھا لیکن نرس نے بے ہوشی کا ایک انجکشن لگانے کے بعد دوسرے انجکشن سے انکار کر دیا۔نرس نے انہیں یہ بتایا کہ زیادہ انجکشن لگانے سے دوا کی لت پڑ جائے گی۔اس نیٹزین نے کہا کہ اب مجھے لگتا ہے کہ مجھے نرس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ لیکن امریکہ میں، درد میں کمی کو ایک اہم انسانی حق کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور دوا کا غلط استعمال انتہائی عام ہے.فوری کوشش قلیل مدتی درد سے نجات حاصل کرنا ہے ، لیکن منشیات کی طویل مدتی لت پڑ جاتی ہے۔

اس سے بڑھ کر ستم ظریفی یہ ہے کہ امریکہ میں دونوں جماعتوں نے انتخابات میں فینٹانل بحران کو امیگریشن کے مسئلے سے جوڑ دیا ہے، لیکن کسی نے بھی اس کا اصل حل پیش نہیں کیا ہے۔ سرمایہ دار منافع کو انسانی صحت پر ترجیح دیتا ہے اور سیاستدان اپنی ذمہ داری سنبھالنے کے بجائے “قربانی کا بکرا “ڈھونڈ تے” ہیں۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ فینٹانل بحران کا اصل ، امریکی معاشرے کے منظم بحرانوں کی ایک جھلک ہے۔ سرمائے کے منافع کے پیچھے اندھے تعاقب کی وجہ سے فینٹانل کا غلط استعمال ہوا ہے، سیاست دانوں نے اس بحران کو سیاسی تماشہ بنایا ہے اور عوام کی صحت اور فلاح و بہبود کو فہرست میں سب سے نیچے رکھا گیا ہے۔تاریخ میں چینی قوم منشیات کی لعنت کا شکار ہوئی تھی اور چینی عوام کو منشیات سے گہری نفرت ہے ۔ تاریخ یہ نہیں بھولے گی کہ جون 1839 میں اس وقت کے چینی وزیر لین زے شو نے صوبہ گوانگ دونگ کے ہومن بیچ پر افیون کو تباہ کرنے کا حکم دیا۔

یہ مہم کل 23 دن تک جاری رہی، جو منشیات کی لعنت کے خلاف چین کی “زیرو ٹالیرینس” کی علامت ہے، اور آج بھی چین منشیات پر سخت کنٹرول اور موثر بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا ہے. عالمی منشیات کے کنٹرول میں غفلت برتنے کے بجائے تعاون کی ضرورت ہے. اپنے مسائل کے لئے دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے سے شائد آپ کچھ حد تک بہتر محسوس کر سکتے ہیں ، لیکن مسئلے کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔فینٹانل امریکہ کا مسئلہ ہے ، اور اب وقت آگیا ہے کہ امریکی حکومت تضادات سے جان چھڑائے اور اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرے۔ سیاسی تماشے میں مشغول رہنا صرف مزید خاندانوں کو اس بحران کا شکار بنائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ غیرملکی سرمایہ کاری کے لیےایک پرکشش منزل رہی ہے، چینی میڈیا پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پاگیا چین میں 32 ویں بین الاقوامی ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش بی آئی آر ٹی وی 2025 کا آغاز چین،2025 ایس سی او سولائزیشن ڈائیلاگ کا افتتاح TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  •   خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لیےعدالت آئیں : چیف جسٹس
  • چینی صدر نے چین میں 16 نئے غیر ملکی سفیروں سے سفارتی اسناد  وصول کیں
  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • پائیدار ترقی کے عزم نو کے ساتھ یو این اعلیٰ سطحی سیاسی فورم کا خاتمہ
  • بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • پاکستان اور چین کے درمیان میری ٹائم تعاون کے نئے باب کا آغاز،معاہدے پردستخط  
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملک کی اہم کاروباری شخصیات سے ملاقات