عمران خان سے عید کے روز ملاقات کیلئے کوئی فیملی ممبر یا پارٹی رہنما اڈیالہ جیل نہیں پہنچا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
عمران خان: فوٹو فائل
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے عید کے روز ملاقات کیلئے کوئی فیملی ممبر یا پارٹی رہنما ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل نہیں پہنچا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فیملی میں سے بھی کوئی اڈیالا جیل ملاقات کیلئے نہیں آیا۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی سے عید پر ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی گئی، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی فیملی نے عید کے دوسرے دن ملاقات کی درخواست کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی تیسری عید اڈیالا جیل میں گزار رہے ہیں اور وہ اس مرتبہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث نمازِ عید ادا نہیں کرسکے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل حکام کی جانب سے درخواست پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا، منگل کو فیملی اور وکلاء کی ملاقات طے شدہ ضابطے کے مطابق ہونی ہے۔
عید کے دوسرے روز فیملی اور وکلاء ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملاقات کیلئے بانی پی ٹی ملاقات کی عید کے
پڑھیں:
تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری
سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے نکتہ چینی کی ہے کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے اپنے سینیٹرز بنوانے کیلئے اتحاد کیا، امیر لوگوں کو سینٹرز بنوانے کیلئے تمام جماعتیں متحد ہو جاتی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ اس موقعے کو استعمال کرکے تمام سیاسی ایشوز پر بات ہونی چاہئے، اس صورتحال کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں، یا تو ہم تنقید کرتے ہیں، یا پھر اس موقع کو سیڑھی کے طور پر استعمال کرکے آگے بڑھیں۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اُن کی نظر میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ نون، پی پی پی کو آگے بڑھنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔
فواد چودھری کے مطابق تین سال کے ظلم اور جبر کے باوجود کوئی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کرسکا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کو مان کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔