کیا ملائیکہ اروڑا، سنگاکارا کی قربیتں بڑھ رہی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
راجستھان رائلز کے میچ میں کمار سنگاکارا اور بالی ووڈ اداکارہ مائیکہ اروڑا کے ایک ساتھ میچ دیکھنے کی تصاویر سوشل میڈیا وائرل ہوگئیں۔
گزشتہ روز گوہاٹی میں کھیلے جارہے میچ میں راجستھان رائلز کی ٹیم نے پانچ بار کی چیمپئین ٹیم چنئی سپر کنگز کو اپنے دوسرے ہوم گراؤنڈ پر 6 رنز سے شکست دی، اس میچ میں کمار سنگاکارا اور مائیکہ اروڑا کو ساتھ دیکھا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ راجستھان رائلز کے ڈائٹریکٹر کرکٹ کمار سنگاکارا اور بالی ووڈ اداکارہ مائیکہ اروڑا نے ڈگ آؤٹ میں ساتھ میچ دیکھ رہے تھے جس پر مداح حیران رہ گئے۔
مزید پڑھیں: "اگر آپکا نام روہت شرما نہ ہوتا تو ٹیم میں جگہ نہیں تھی"
فرنچائز ٹیم کی جیت کے بعد ملائکہ اروڑا نے کہا کہ 'میں راجستھان رائلز کی بہت بڑی مداح ہوں، خاص طور پر سنجو سیمسن راجستھان ٹیم میں میرے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ میں 2008 سے فرنچائز کی بڑی سپورٹر رہی ہوں۔
مزید پڑھیں: فٹبال پریزینٹر کے "نامناسب لباس" نے نئی بحث چھیڑ دی
دوسری جانب کمار سنگاکارا کیساتھ میچ کی ویڈیوز وائرل ہونے پر مداح اداکارہ اور کرکٹر کے درمیان تعلقات کی خبریں پھیلارہے ہیں، یہ پہلا موقع ہے جب دونوں کو ایک ساتھ دیکھا گیا ہو۔
Malaika Arora after yesterday’s win to me in my dreams: ‘I am a huge fan of Rajasthan Royals, especially Sanju Samson—he is one of my favorite players from Rajasthan.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راجستھان رائلز
پڑھیں:
اس بار ہم بھی ہتھیار ساتھ لے کر آئیں گے‘تحریک آر یا پار ہوگی‘ گنڈاپور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اب جو تحریک شروع ہو رہی ہے وہ فیصلہ کن ہوگی، ہتھیار لے کر آئیں گے، اور دفاع کا حق مذہب اور آئین دونوں دیتے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر میں ایک نئی اور فیصلہ کن تحریک کے آغاز کا اعلان کیا۔ گنڈاپورنے واضح کیا کہ اب کی بار یہ تحریک “آر یا پار’’ ہوگی، اور اس مرتبہ تحریک کا کوئی منصوبہ عوام کے سامنے نہیں لایا جائے گا، “چاہے میں خندق کھودوں یا سرنگ، کسی کو نہیں بتاؤں گا کہ کہاں سے آ رہا ہوں، اس بار پورے پاکستان سے عوام کو ساتھ لے کر آئیں
گے۔’’انہوں نے ریاستی اداروں پر الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ “عمران خان کو ختم کرو، پی ٹی آئی کو ختم کرو’’، لیکن وہ نہ عمران خان کو ختم کر سکتے ہیں، اور نہ پی ٹی آئی کو۔ گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ان کا اصل ہدف 78 سال سے قابض مافیا ہے جسے اب ہٹایا جائے گا تاکہ حقیقی آزادی حاصل کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اس مرتبہ “ہم ہتھیار لے کر آئیں گے’’، میرے مذہب اور آئین نے مجھے دفاع کی اجازت دی ہے، “اگر تم ہمارے سینوں پر گولیاں مارو گے تو ہماری گولیاں تمھاری کمر چیر دیں گی۔’’جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکا میں آرمی چیف کے خلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہیں؟ تو ان کا جواب تھا کہ “عمران خان ہمارا لیڈر ہے اور پیٹرن انچیف بھی، باقی نام چھوڑ دیں، اگر پاکستانی امریکا یا دنیا کے کسی بھی کونے میں احتجاج کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں، اوورسیز پاکستانی کھل کر احتجاج کریں کیونکہ ان پر گولیاں نہیں چل سکتیں، لہٰذا اپنی آواز بھرپور طریقے سے بلند کریں۔’’اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں بچا، 8 فروری کو عوام نے خاموش انقلاب برپا کیا اور اب عمران خان کی رہائی کی خاطر بھرپور تحریک شروع کی جائے گی، “ہمارے پاس تمام آپشن ختم ہو چکے ہیں، اب صرف سڑکیں ہی واحد حل ہیں، اور آخری فیصلہ بھی سڑکوں پر ہوگا۔’’