جعلی اور ڈپلیکٹ موبائل فون استعمال کرنے والے ہوجائیں خبردار
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک )پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی آے) نے ڈپلیکیٹ موبائل ڈیوائسز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آے نے کلون اور ڈپلیکیٹ آئی ایم ای آئی کی مدد سے چلنے والے موبائل فونز کیخلاف آپریشن شروع کردیا۔ پہلے مرحلے میں تمام صارفین کو تصدیقی میسجز بھیجے جائیں گے۔ تصدیق نہ کرانے والوں کے سیٹ بلاک کردیئے جائیں گے۔
صارفین کو موبائل فون کے کلون اور ڈپلکیٹ آئی ایم ای آئی چیک کرنے کے میسجز آئیں گے، تصدیقی میسج ملنے کے 7 دن میں آئی ایم ای آئی کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ تصدیق کے بعد آئی ایم ای آئی متعلقہ سم نمبرز سے منسلک کردیئے جائیں گے، جن موبائل فونز کے آئی ایم ای ایز کی تصدیق نہ ہوئی وہ بلاک کردیئے جائیں گے۔
پاکستان کیخلاف دوسرے ون ڈے سے قبل نیوزی لینڈ کو بڑا دھچکا
ایف آئی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جن کے موبائل بلاک ہوں وہ فون فروخت کرنے والے یا ایف آئی اے سے رجوع کریں، ہمیشہ قانونی اور منظورشدہ اور ایف بی آر سے ٹیکس شدہ موبائل فون ہی خریدیں۔
عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ بغیر وارنٹی اور مشکوک حد تک کم قیمت والے موبائل فون مت خریدیں۔ موبائل فون خریدتے وقت آئی ایم ای آئی کی تصدیق ضرور کریں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ئی ایم ای ا ئی آئی ایم ای ا موبائل فون جائیں گے
پڑھیں:
تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ
تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)ہیومن ڈیولپمنٹ فانڈیشن (ایچ ڈی ایف)نے حکومت اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے تعاون سے 24 اپریل 2024 کو اسلام آباد میں تمباکو ٹیکسیشن کے حوالے سے پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔
تقریب میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، ہیلتھ سروسز اکیڈمی، پرائیویٹ ایجوکیشن سوسائٹی، میڈیا اور پاکستان کی سول سروسز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان کی آبادی پر تمباکو کے معاشی اور سماجی اثرات کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی اور بین الاقوامی معیار ات کو پورا کرنے اور پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بوجھ کو کم کرنے کے لئے تمباکو ٹیکس پر نظر ثانی کی ضرورت کی نشاندہی کی گئی۔ اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے ایک محفوظ اور صحت مند پاکستان کے لیے تمباکو سے پاک ماحول کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز شخصیات نے پاکستان کی تمباکو کنٹرول پالیسیوں میں تبدیلیوں کے نفاذ کی فوری ضرورت پر اظہار خیال کیا، جس میں تمباکو ٹیکس میں اضافہ، تمباکو تیار کرنے والی تنظیموں کی ریگولیشن اور تمباکو کے بے لگام استعمال سے ہونے والے سماجی اور معاشی نقصانات کے بارے میں زیادہ آگاہی کی ضرورت جیسے خدشات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے پروفیسر ڈاکٹر مطیع الرحمان نے تمباکو کی وجہ سے پاکستان کے سماجی و اقتصادی نقصانات پر تفصیلی گفتگو کی جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے نمائندے ڈاکٹر وسیم سلیم نے انفرادی صحت پر تمباکو اور نکوٹین کے استعمال کے منفی اثرات پر بات کی۔ علاوہ ازیں پرائیویٹ ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر راجہ خالدمحمود نے پاکستانی بچوں کو تمباکو کی لت سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان میں تمباکو کے استعمال کے صحت اور معاشی اثرات سنگین ہیں۔
فی الحال، 31.6 ملین بالغ ، یا بالغ آبادی کا تقریبا 19.9 تمباکو کا استعمال کرتے ہیں ، جس میں 17.3 ملین تمباکو نوش بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں تمباکو نوشی سے ہر سال ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں اور تمباکو نوشی سے متعلق بیماریوں اور اموات کی وجہ سے ہونے والی مجموعی لاگت سالانہ جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔ اگر 2025-26 میں تمباکو کے ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا تو پاکستان میں 4 لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی شروع کر دیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف بارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور شملہ معاہدے کی معطلی: قانونی نقطہ نظر ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کیلئے 3نام فائنل، سمری وزیراعظم آفس کو ارسال رینجرز نے پاکستانی حدود میں داخل ہونیوالے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار کو پکڑلیا بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھما دیا گیا، سفارتی ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم