پیپلز پارٹی کا متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
پیپلز پارٹی سندھ نے متنازعہ 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک کا دائرہ واسیع کرکے احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نے اپنے ویڈیو بیان میں دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف آج بدھ کو سندھ بھر کے تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز میں شام کو احتجاجی مشعل بردار ریلیوں کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تحت بدھ کو سندھ کے ہر تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں متنازعہ 6 کینال منصوبے کے خلاف احتجاجی مشعل بردار ریلیاں نکالی جائیں گی، پیپلز پارٹی کی سندھ بھر کی تحصیل سطح کی تنظیمیں اپنے اپنے تحصیلوں کے ہیڈکوارٹرز میں کینالوں کے خلاف شام کو عوامی قوت کے ساتھ مشعل بردار ریلیاں نکالیں گی۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ایک دن کے احتجاج کرنے سے حل نہیں ہوگا جس کے لئے مسلسل احتجاج کرکے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ پانی کا مسئلہ سندھ کے مستقبل اور زندگی کا سوال ہے۔عوام کی زندگیاں بچانے کے لئے کینال منصوبے کے خلاف عوام کے ساتھ ہیں۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ 6 کینالوں کا منصوبہ سندھ کے نقصان میں ہے اس لیے سندھ کے لوگوں کو یہ منصوبہ قبول نہیں ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ کینالوں کے خلاف پیپلز پارٹی اور سندھ کی عوام کا احتجاج اپنے حق کے لیے ہے۔پیپلز پارٹی کینالوں کے خلاف احتجاج جاری رکھ کر اپنا جمھوری حق استعمال کرتی رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک 6 کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان نہیں ہوگا تب تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔کینال منصوبے کے خلاف سب مل کر جدوجھد کرکے سندھ کی حفاظت کریں گے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالہ گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منصوبے کے خلاف کینال منصوبے پیپلز پارٹی خلاف احتجاج کینالوں کے نثار کھوڑو نے کہا کہ کا اعلان سندھ کے
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم ajk parliament house WhatsAppFacebookTwitter 0 4 November, 2025 سب نیوز
مظفرآباد(آئی پی ایس) آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت کے صرف چار وزراء نے استعفیٰ دیا جبکہ تین وزراء نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وزراء اب تک حکومت سے عملاً الگ نہیں ہو سکے۔
پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے عددّی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے، اس کے باوجود نہ تو تحریکِ عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوئی ہے اور نہ ہی نئے قائدِ ایوان کے نام پر اتفاق ہو سکا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق نے ممکنہ تحریک کا سامنا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی نے چار ہفتے قبل ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا۔
سیاسی جوڑ توڑ میں اب تک یہ سوال برقرار ہے کہ نیا قائدِ ایوان کون ہوگا؟ امیدواروں میں چوہدری یاسین، لطیف اکبر، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیویارک کے ممکنہ مسلمان میئر ظہران ممدانی کی مقبولیت کی وجہ کیا ہے؟ صدرِ مملکت آصف علی زرداری تین روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے اسلام آباد: پارلیمنٹ لاجز کا 13 برس سے زیر التواء نیا بلاک تکمیل کے قریب پاکستان اور رومانیہ کا بحری تعاون بڑھانے پر اتفاق اسلام آباد؛ سپریم کورٹ کی بیسمنٹ کینٹین میں سلنڈر دھماکا اسلام آباد ہائیکورٹ کا سلمان اکرم راجہ کی بانی سے آج ہی ملاقات کرانے کا حکم ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس: بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواستCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم