حریت ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت ظلم و تشدد کی پالیسی کے ذریعے کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کر سکتا اور وہ حق پر مبنی اپنی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کی ہٹ دھرمی، غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل اور جارحانہ پالیسی تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے کئی قراردادیں پاس کر رکھی ہیں، کشمیری ان قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن بھارت ان کی آواز کو طاقت و تشدد سے دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ظلم و تشدد کی پالیسی کے ذریعے کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کر سکتا اور وہ حق پر مبنی اپنی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جہاں بھارت عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور اس نے حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ تمام نظربند لوگ سیاسی قیدیوں کا درجہ رکھنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ان سیاسی قیدیوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے اور وہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا برتاء کر رہا ہے۔ انہوں نے تمام نظربندوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019ء جیسے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے کشمیر کی متازعہ حیثیت کو ہرگز متاثر نہیں کر سکتا اور نہ ہی ایسے اقدامات سے کشمیریوں کی حق خودارادیت پر کوئی فرق پڑ سکتا ہے، بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ترک کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی مذموم پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ 5 اگست 2019ء کے اپنے غیر آئینی فیصلے واپس لے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کشمیریوں کو کہ بھارت

پڑھیں:

شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-3

 

کوئٹہ(کامرس ڈیسک )عوام پاکستان پارٹی بلوچستان کے صوبائی کنوینئر سید امان شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ غیر موزوں اور عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقے کے لیے بھی مایوس کن ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ جب مہنگائی کی رفتار کم ہو رہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں ہے اور کاروباری سرگرمیوں کو سہارا دینے کی اشد ضرورت ہے، ایسے میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنا ملکی معیشت اور ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلند شرح سود کی وجہ سے کاروباری قرضے مہنگے ہو گئے ہیں، جس کے نتیجے میں خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مالی بوجھ بڑھنے سے نئی سرمایہ کاری رک جاتی ہے اور روزگار کے مواقع کم ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح ہاؤسنگ، گاڑیاں اور دیگر ضروریات کے لیے قرضوں میں نمایاں کمی واقع ہو چکی ہے، جس نے معیشت کے مختلف شعبوں پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔ سید امان شاہ نے مزید کہا کہ بینکوں کی جانب سے حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی جا رہی ہے جبکہ نجی شعبہ قرضوں کے حصول سے محروم رہ گیا ہے، جس سے کاروباری ماحول مزید کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک اور معاشی پالیسی ساز فوری طور پر شرح سود میں کمی کریں، تاکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ مانیٹری اور فِسکل پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ معیشت کو متوازن ترقی مل سکے۔SMEsاور نوجوان کاروباری افراد کے لیے رعایتی قرض اسکیمیں متعارف کروائی جائیں اور عام صارفین کے لیے بینک فنانسنگ کو سہل اور قابلِ رسائی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت محض احتیاط کا نہیں بلکہ جرات مندانہ اور دوراندیش فیصلوں کا ہے۔ اگر معیشت کو سانس لینے کا موقع نہ دیا گیا تو ملک طویل جمود کا شکار ہو سکتا ہے۔ سید امان شاہ نے اعلان کیا کہ وہ جلد معاشی ماہرین، کاروباری شخصیات اور صارفین کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک جامع معاشی سفارشات پیکیج تیار کریں گے تاکہ پالیسی سازوں کے سامنے عوامی آواز مؤثر انداز میں پیش کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
  • ایشیاءکپ میں ہاتھ ملانے کا تنازعہ،بھارتی کرکٹ بورڈکا بیان آگیا
  • مظفر آباد، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام سیمینار
  • سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر