عید الفطر کا تیسرا روز، مزدور عید کی خوشیوں سے محروم سڑکوں پر موجود
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
سٹی42: عید الفطر کا تیسرا روز شہر لاہور میں مزدوروں کے لیے خوشی کی بجائے اداسی لے کر آیا۔ عید کے روز بھی سینکڑوں مزدور روزی کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں، جہاں وہ اپنی عید کی خوشیاں اپنے گھروں میں گزارنے کے بجائے شہر کی سڑکوں پر گزارنے پر مجبور ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ عید کے دن اپنے گھروں کو جا سکیں۔ ان کی آنکھوں میں اداسی اور چہروں پر تھکن نمایاں تھی۔
اسلحہ زور پر تشدد اور ہوائی فائرنگ کرنے والے 5 ملزمان گرفتار
اُن کا کہنا ہے کہ گھر جانے کے لیے پیسے نہیں تھے، اسی لیے عید پر اپنے بچوں کے ساتھ نہیں جا سکا۔عید تو وہی ہوتی ہے جو اپنے پیاروں کے ساتھ منائی جائے لیکن ہمارے لیے عید کا اصل مفہوم صرف کام اور روزی کا ذریعہ بن کر رہ گیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں، آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا۔
کوئٹہ میں ینگ پارلیمنٹیرین فورم پاکستان کی صدر و رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکریٹری، ایم این اے نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا تھا، اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے، ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے، درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرزِ حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے، ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’چیف منسٹر یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے تحت 5 برسوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون تک پروگرام کے پہلے مرحلے میں 150 نوجوان سعودی عرب جائیں گے، اس منصوبے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔