نوجوان کی ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی! محبت کی ایک نئی داستان رقم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع کومرم بھیم آصف آباد میں ایک ایسا انوکھا واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ایک نوجوان نے ایک ہی وقت اور ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی رچا لی۔
سوریا دیو نامی اس نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ لال دیوی اور جھلکاری دیوی دونوں سے محبت کرتا تھا، اور اسی لیے اس نے ایک ہی تقریب میں دونوں سے شادی کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوریا دیو نے اپنی شادی کے دعوت نامے پر دونوں دلہنوں کے نام چھپوائے اور ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا۔
ذرائع کے مطابق سوریا دیو جب لال دیوی اور جھلکاری دیوی دونوں سے محبت کرنے لگا تو تینوں نے ایک ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔
گاؤں کے بزرگ پہلے تو ہچکچا رہے تھے، لیکن آخر کار راضی ہوگئے اور انہوں نے ان کی شادی میں مدد کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں ہندوؤں کےلیے ایک وقت میں ایک سے زیادہ شادیاں کرنا غیر قانونی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ایسا واقعہ پیش آیا ہو۔ 2021 میں بھی ایک شخص نے ایک ہی ’منڈپ‘ میں دو خواتین سے شادی کی تھی۔ تلنگانہ کے اس عاشق مزاج نے محبت کی ایک نئی داستان رقم کردی ہے
کوئٹہ اور مستونگ میں موبائل فون ڈیٹا انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل کردی گئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔
ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔
لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔