Express News:
2025-04-25@06:09:25 GMT

پروٹین کی زیادتی سے بچئیے

اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT

انسان کے پورے جسم میں پایا جانے والا پروٹین ایک ضروری غذائی عنصر ہے۔ یہ نہ صرف پٹھوں بلکہ ہڈیوں، جلد، بالوں اور ہر دوسرے ٹشو میں بھی ملتا ہے۔

یہ انزائمز بناتا ہے جو بائیو کیمیکل رد عمل پیدا کرتے ہیں اور ہیموگلوبن بھی جو خون میں آکسیجن لے جاتا ہے۔ دودھ، گوشت، دالیں اور انڈا ہمیں پروٹین فراہم کرنے والی غذائیں ہیں۔ ماہرین غذائیات کی رو سے ہمیں اپنے وزن کے مطابق روازنہ 50 سے 100 گرام کے درمیان غذاؤں سے پروٹین حاصل کرنا چاہیے۔

جدید طبی تحقیق نے مگر اب انکشاف کیا ہے کہ انسانی جسم میں پروٹین کی زیادتی انسان کو کئی بیماریوں کا نشانہ بنا سکتی ہے۔ وجہ یہی کہ کوئی اچھی سے اچھی غذا بھی حد سے زیادہ کھا لی جائے تو وہ جسم کو نقصان پہنچاتی ہے۔ پروٹین کی زیادتی سے درج ذیل عوارض انسان کو چمٹ سکتے ہیں۔

سوزش

سپین کی ناوارا یونیورسٹی کے محققین نے رپورٹ کیا ہے کہ جانوروں کے گوشت پر مبنی پروٹین کے ذرائع پھلیوں اور گری دار میوے جیسے کھانوں کے مقابلے میں سوزش کی اعلی سطح کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے دوران تحقیق پایا کہ فربہ افراد جنہوں نے گوشت سے زیادہ پروٹین حاصل کیا، ان میں ایسے شرکا کے مقابلے میں سوزش کی سطح زیادہ تھی جو زیادہ تر مچھلی یا پودوں پر مبنی پروٹین کا استعمال کرتے تھے۔

تاہم 2,061 شرکا پر ایک اور مطالعے نے پایا کہ مجموعی طور پر سوزش اور آکسیڈیٹیو تناؤ ان لوگوں میں کم بڑھا جو پروٹین زیادہ لیتے ہیں۔ مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ غذائی پروٹین، خاص طور پر پودوں کے ذرائع سے، عمر رسیدہ لوگوں میں سوزش کے بوجھ سے نجات دلاتی فائدہ مند تبدیلیوں سے منسلک ہو سکتا ہے۔

دل کے مسائل

چان سکول آف پبلک ہیلتھ امریکی ہارورڈ یونیورسٹی کا حصہ ہے۔

اس میں کی گئی تحقیق نے پایا کہ باقاعدگی سے تھوڑی مقدار میں سرخ گوشت، خاص طور پر پراسیس شدہ سرخ گوشت کھانے سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور دل کی بیماری یا کسی اور وجہ سے موت کا خطرہ ہوتا ہے۔ 2010 ء کے ایک اور مطالعے میں 84,136 خواتین کی غذائی عادات اور صحت کے نتائج کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔ اس سے یہ نتیجہ اخذ ہوا کہ سرخ گوشت کا زیادہ استعمال دل کی بیماری (CHD) کا خطرہ بڑھاتا ہے اور یہ خطرہ پروٹین کے دیگر ذرائع میں تبدیل کر کے کم کرنا ممکن ہے۔

آنتوں کا کینسر

ایک بار پھر مجرم پروٹین کی مقدار نہیں بلکہ یہ امر ہے کہ انسان کس قسم کا پروٹین استعمال کر رہا ہے۔ برطانوی ماہر غذائیات ، وڈ تھورنٹن وضاحت کرتا ہے: "آنتوں کے کینسر کا تعلق سرخ گوشت کے زیادہ استعمال اور بہت زیادہ پروسس شدہ گوشت کے استعمال سے ہے۔"

2015 ء میں اقوام متحدہ کے ادارے، ڈبلیو ایچ او کی بین الاقوامی ایجنسی برائے تحقیق برائے کینسر نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پروسس شدہ گوشت کا استعمال سرطان پیدا کرتا ہے۔ اور سرخ گوشت کا استعمال "شاید انسانوں کے لیے سرطان پیدا کرتا ہے"۔ وڈ تھورنٹن کا مزید کہنا ہے کہ پھل، سبزیاں اور سالم اناج جیسے دیگر غذائیت سے بھرپور کھانے کی قیمت پر پروٹین کھانے سے بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں:

’’سرخ گوشت کھانے سے آپ کے گٹ بائیوم یا معدے میں انسان دوست جراثیم کا امکان کم متنوع ہوگا۔ اور ہم جانتے ہیں کہ ایک اچھا، صحت مند متنوع گٹ بائیوم ہونا کینسر سے بچاؤ کے حوالے سے فائدہ مند ہے۔‘‘

ڈیٹا پروسیس شدہ گوشت کے استعمال اور پیٹ کے کینسر کے درمیان تعلق کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ یہ سرخ گوشت کے استعمال اور لبلبے، پروسٹیٹ کینسر اور چھاتی کے کینسر کے درمیان تعلق کو بھی ظاہر کرتا ہے، خاص طور پر جب نوجوانی کے دوران زیادہ سرخ گوشت کا استعمال کیا جائے۔ زیادہ درجہ حرارت کی گرلنگ سرخ گوشت میں سرطان پیدا کرنے والے مرکبات بھی بنا سکتی ہے۔

گردے کی خرابی

جب پروٹین کا استعمال کیا جاتا ہے، تو یہ ہمارے نظام ہاضمہ میں امائنو ایسڈز میں بدل جاتا ہے جو پھر ٹشو کی تعمیر اور مرمت کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عمل فضلہ پیدا کرتا ہے جیسے یوریا ، پیشاب اور کیلشیم جسے گردوں کے ذریعے خون سے فلٹر کرنا ضروری ہے۔ پروٹین زیادہ کھایا جائے تو یہ امر گردے پر دباؤ ڈال سکتا ہے جس سے گردے کی پتھری اور خرابی سمیت کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

جرنل آف دی امریکن سوسائٹی آف نیفروولوجی میں شائع ہونے والے 2020ء کے جائزے میں خبردار کیا گیا ہے کہ زیادہ پروٹین والی غذائیں گردوں کے افعال کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ وہ گردے کی دائمی بیماری پیدا کرتیں اور گردوں کے مستقل خراب ہونے کا باعث بن سکتی ہیں۔ غذائی پروٹین کا معیار بھی کردار ادا کر سکتا ہے۔ کئی مشاہداتی مطالعات میں جانوروں کے پروٹین کو گردے کی بیماری کے آخری مرحلے کے بڑھتے خطرے سے منسلک کیا گیا ہے۔

"زیادہ پروٹین کھانے سے آپ کے گردوں پر ممکنہ طور پر دباؤ پڑتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو گردے کی بیماری ہے۔ اور جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھتی ہے، آپ کے گردے کم کارآمد ہو جاتے ہیں۔‘‘ وڈ تھورنٹن کہتے ہیں۔

ذیابیطس

زیادہ سرخ گوشت کھانے سے آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جبکہ گری دار میوے، پھلیوں اور مرغی کا استعمال کم خطرے سے تعلق رکھتا ہے۔

قبض

اس مرض اور پروٹین کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے درمیان تعلق اب بھی غیر نتیجہ خیز ہے، لیکن اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ایسی غذا جہاں پروٹین دیگر غذائی اجزا خاص طور پر فائبر اور کاربوہائیڈریٹس کی جگہ لے لیتی ہے، وہ معدے کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پر 2024 ء کے ایک مقالے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ غذائی پروٹین کی مقدار اگر بڑھ جائے تو وہ قبض پیدا کرتی ہے، خصوصاً جب غذا میں فائبر اور کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم ہو جائے۔

اپھارہ اور اسہال

وہ لوگ جو پروٹین پاؤڈر، شیک اور بارز کا زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں، وہ اپھارہ، پیٹ پھولنے اور اسہال کا شکار ہو سکتے ہیں۔ معدے میں خرابی کی علامات عام طور پر مصنوعات میں موجود ان اجزا کی وجہ سے ہوتی ہیں جنھیں شوگر الکوحل کہا جاتا ہے۔ یہ شکریں چھوٹی آنت میں مکمل طور پر جذب نہیں ہوتیں، جس کی وجہ سے انھیں زیادہ کھانے سے ہاضمہ خراب ہو سکتا ہے۔

کچھ شواہد موجود ہیں جو تجویز کرتے ہیں کہ کیٹو ڈائیٹس بھی خرابی ہاضمہ کی علامات پیدا کر سکتے ہیں۔ چوہوں میں کی گئی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیادہ چکنائی والی اور زیادہ پروٹین والی خوراک نے آنتوں کے مواد میں لییکٹیس پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی ساخت کو تبدیل کر دیا، جس سے اسہال ہونے کے امکان نے جنم لیا۔

پروٹین کا خطرہ زون:

 کتنا زیادہ ہے؟

اس کا کوئی حتمی جو اب نہیں اور نقصان دہ پروٹین کی مقدار کا انحصار زیادہ تر پروٹین کی قسم پر ہوتا ہے۔ بوسٹن، امریکہ کے بریگھم اینڈ ویمنز ہسپتال میں پریکٹس کرنے والے ڈاکٹر ہاورڈ لی وائن کے مطابق اوسط صحت مند شخص کے لیے جو کھلاڑی یا باڈی بلڈر نہیں ’’بہتر ہے کہ کل پروٹین کی مقدار کو ڈیرھ گرام فی کلوگرام جسمانی وزن سے زیادہ نہ رکھا جائے۔‘‘ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پروٹین کی مقدار زیادہ پروٹین یہ نتیجہ اخذ کا استعمال پروٹین کا کے درمیان کی بیماری کھانے سے سے زیادہ سکتے ہیں سرخ گوشت کیا گیا گردے کی گوشت کے کرتا ہے گوشت کا سکتا ہے کا خطرہ پیدا کر جاتا ہے

پڑھیں:

ایک ہی بچہ 2 مرتبہ پیدا ہوگیا، آخر ماجرا کیا ہے؟

یوں تو انسان ایک بار ہی پیدا ہوتا لیکن ایک بچہ ایسا بھی ہے جو 2 بار دنیا میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسے شاہین سمجھا تھا وہ تو ’چوزہ‘ نکلا

ڈیلی میل کے مطابق یہ غیر معمولی واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جہاں تکنیکی اعتبار سے ڈاکٹروں نے اسے دوبارہ پیدا ہونا ہی گرادانا ہے۔

32 سالہ لوسی آئزک 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں جب معمول کے اسکین کے بعد چلا کہ انہیں اووری کا کینسر ہے۔

 معالجین نے انہیں متنبہ کیا کہ اگر بچے کی پیدائش تک انتظار کیا گیا تو ان کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوجائے گا۔

خاتون نے ڈاکٹروں کا مشورہ مان لیا اور ان کے حمل کے 20 ویں ہفتے میں آپریشن کیا گیا جس کے دوران ڈاکٹروں نے خاتون کی بچہ دانی کو ان کے جسم سے نکال دیا تاکہ وہ اس کے پیچھے موجود ٹیومر نکالا جاسکے۔

مزید پڑھیے: گھر کے نیچے کئی کمرے اور سرنگیں برآمد، مالک حیران رہ گیا

بچہ آپریشن کے دوران 5 گھنٹے بچہ دانی کے اندر رہا تاہم بچے دانی کی شریان کے ذریعے ماں کے خون کی فراہمی سے جڑا رہا تاکہ آکسیجن اور غذائی اجزا بچے تک پہنچ سکے۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ یہ سب سے مشکل آپریشن تھا اور بہت غیر معمولی بھی تھا۔

سرجری کے دوران، لوسی کے رحم کو، جس میں بچہ تھا، کو محفوظ درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے گرم نمکین پیک میں احتیاط سے لپیٹا گیا اور 2 طبیبوں نے اس کی قریبی نگرانی کی۔ ریفرٹی نامی بچے کے درجہ حرارت کو گرنے سے روکنے کے لیے پیک کو ہر 20 منٹ میں تبدیل کیا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں: ’ساتھی ہاتھ بڑھانا‘: چیلسی کے رہائشیوں کا ہزاروں کتابیں شفٹ کرنے کا انوکھا طریقہ

ڈاکٹروں نے رسولی نکال کر لوسی کی بچے دانی ان کے جسم میں واپس ڈال دی اور حمل نارمل رہا۔ جنوری کے آخر میں ریفرٹی پیدا ہوگیا اور صحت مند و محفوظ ہے۔ اس طرح اس بچے نے 2 بار جنم لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

2 مرتبہ پیدائش برطانیہ حیرت انگیز بچہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • واٹس ایپ کا نیاحیران کن فیچر آپ کے میسجز کو زیادہ پرائیویٹ بنا دے گا، استعمال کا طریقہ جانیں
  • گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
  • تھانہ ڈیرہ رحیم کی حدود 141/9L میں نابالغ بچے سے زیادتی کی کوشش
  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • 7 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار،
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • ایک ہی بچہ 2 مرتبہ پیدا ہوگیا، آخر ماجرا کیا ہے؟
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ
  • قتل کرنے کے بعد 7 سالہ بھانجی سے زیادتی کرنیوالے ماموں کے سنسنی خیز انکشافات