کاٹلنگ آپریشن میں 17 خارجی ہلاک، کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کاٹلنگ آپریشن میں 17 خارجی ہلاک ہوئے، کسی عام شہری کو نقصان نہیں کوئی پہنچا، کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کاٹلنگ آپریشن میں 17 خارجی ہلاک ہوئے، کسی عام شہری کو نقصان نہیں پہنچا، اور کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا بلکہ سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی۔عطا تارڑ نے ایکس پر لکھا کہ آپریشن کی جگہ سے قریبی آبادیاں 6 سے 9 کلومیٹر دور تھیں، وہاں کوئی سولین گھر موجود نہیں تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ مقامی جرگے میں کچھ افراد نے خارجیوں کو سہولت فراہم کرنے کا یقین دلایا تھا، جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ خارجیوں نے عید پر مردان میں حملے کا اعلان کیا تھا جو اس آپریشن کی وجہ سے ناکام رہا۔ خیبرپختون خوا میں ہزاروں حملے کرنے والوں کی پی ٹی آئی حکومت نے کبھی مذمت نہیں کی۔انھوں نے مزید کہا کہ جب خارجیوں نے خود پر ڈرون حملے کی غلط خبر پھیلائی تو پی ٹی آئی نے پاک فوج کے خلاف بیانیہ اپنایا اور ان کی دلجوئی کے لیے پہنچ گئی۔ جھوٹی خبریں پھیلانے والے خارجیوں کے سہولت کار ہیں۔قبل ازیں، مردان کاٹلنگ واقعے سے متعلق مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا ویڈیو بیان سامنے آ یا جس میں انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مستقبل میں ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی۔ وزیراعلی نے اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے تحقیقات اور حقائق جلد ازجلد سامنے لانے کا حکم دیا ہے، حقائق سامنے آنے کے بعد خیبر پختون خوا حکومت اس حوالے سے بھرپور موقف دیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
پشاور پولیس نے کارروائی کے دوران پولیس اور ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک بین الاضلاعی گروہ کے 4 ڈاکوؤں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی
پولیس کے مطابق ڈکیت گینگ نے چند روز قبل ایک ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے اور زیورات لوٹ کر فرار اختیار کیا تھا۔ علی الصبح چمکنی پولیس نے میرا کچھوڑی مہر گل کلے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔
پولیس کے پہنچنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چند منٹوں میں گروہ کے تمام ارکان کو ہلاک کر دیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہلاک ڈاکو فقیر آباد، چمکنی، پہاڑی پورہ اور نوشہرہ سمیت مختلف علاقوں میں پولیس وردی پہن کر وارداتیں کرتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ خیبرپختونخوا میں سال 2003 سے جرائم میں ملوث تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان باشندے افغان شہری پشاور پولیس وردی ڈکیتی