بشریٰ اقبال نے ایک بار پھر عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ طوبیٰ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
معروف میزبان، مذہنی اسکالر مرحوم عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی دوسری سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
حال ہی میں طوبیٰ عامر نے ندا یاسر کے پروگرام میں دوران گفتگو دعویٰ کیا کہ وہ شوبز انڈسٹری اور اداکاری کی دنیا میں اتفاق سے آگئیں انہیں اداکاری کا شوق تھا نہ ہی کوئی ارادہ۔
طوبیٰ انور کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی تھی جس پر انہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی تھی اور انہیں جھوٹا قرار دیا جارہا تھا۔ ایسے میں عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بھی خاموش نہ رہ سکیں اور اس ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے ان پر طنز کے تیر چلا دیئے۔
بشریٰ اقبال نے کمنٹ میں لکھا کہ ’ اگر جھوٹ اور احسان فراموشی کا کوئی چہرہ ہوتا، سچ بتا دوں؟‘
View this post on InstagramA post shared by Dialogue Pakistan (@dialoguepakistan)
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی بشریٰ اقبال کی حمایت کرتے ہوئے طوبیٰ انور کو بُرا بھلا کہا جارہا ہے۔
عامر لیاقت کے مداحوں کا کہنا ہے کہ طوبیٰ انور نے مرحوم عامر لیاقت کو شوبز اور لائم لائٹ کا حصہ بننے کیلئے بطور سیڑھی استعمال کیا اور پھر علیحدگی اختیار کرلی۔
یاد رہے کہ عالم آن لائن میزبان عامر لیاقت نے طوبیٰ انور سے شادی کے بعد اپنی پہلی اہلیہ بشریٰ اقبال کو طلاق دے دی تھی جس کے بعد طوبیٰ نے بھی ان سے علیحدگی اختیار کرلی جس کے بعد عامر لیاقت نے ٹک ٹاکر دانیہ شاہ سے شادی کی جو کچھ ہی وقت میں ختم ہوگئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ
پڑھیں:
بشریٰ انصاری کی زارا نور عباس کے کلاسیکل ڈانس کی تعریف
بشریٰ انصاری نے زارا نور عباس کے کلاسیکل ڈانس کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔
پاکستان کی سینئر اور ورسٹائل اداکارہ بشریٰ انصاری حال ہی میں اپنی بھانجی زارا نور عباس کے کلاسیکل ڈانس کی تعریف کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی زد میں آ گئیں۔
زارا نور عباس معروف اداکارہ اسماء عباس کی بیٹی اور بشریٰ انصاری کی بھانجی ہیں، وہ اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ رقص سے بھی گہرا شغف رکھتی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Zara Noor Abbas Siddiqui (@zaranoorabbas.official)
زارا نور عباس نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ کلاسیکل ڈانس کی ریہرسل کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
ویڈیو کے کیپشن میں زارا نے بتایا ہے کہ حمل کے دوران میں نے ڈانس کرنا چھوڑ دیا تھا، لیکن اب دوبارہ مشق کر رہی ہوں، فی الحال میرے ڈانس میں مہارت اور نرمی کی کمی ہے، لیکن میں بہتر ہونے کی کوشش کر رہی ہوں۔
مداحوں کی جانب سے ویڈیو کو کافی پزیرائی ملی، مگر کچھ صارفین نے تنقید بھی کی، خاص طور پر جب بشریٰ انصاری نے کمنٹ سیکشن میں زارا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے لکھا کہ یہ میری اچھی لڑکی ہے، پلیز اب اسے مت روکنا! ہفتے میں ایک بار مجھے آپ سے یہ فن چاہیے! ماشاء اللّٰہ۔
بشریٰ انصاری کی اس حمایت پر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے انہیں غیر اسلامی رویے کی حوصلہ افزائی قرار دیا اور انہیں ثقافتی حدود پار کرنے کا الزام دیا۔
کچھ نے کہا کہ اداکاروں کو اپنی ذاتی دلچسپیوں کو عوامی سطح پر اس انداز میں ظاہر نہیں کرنا چاہیے جو سماجی اقدار سے ٹکراتی ہوں۔
تاہم ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو بشریٰ انصاری کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ ڈانس ایک آرٹ فارم ہے جسے آزادی سے اپنایا جانا چاہیے، خاص طور پر اگر اس کا مقصد ثقافت اور فن کی ترویج ہو۔
زارا نور عباس نے اس سے پہلے بھی دیوارِ شب کے OST میں اپنے کلاسیکل ڈانس سے شائقین کے دل جیتے تھے۔
یاد رہے کہ بشریٰ انصاری کا تعلق خود ادب، موسیقی اور ثقافت سے جڑے ہوئے ایک معروف گھرانے سے ہے، ان کے والد احمد بشیر مشہور ادیب اور صحافی تھے۔
Post Views: 3