شہباز شریف کا بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اپریل 2025ء) پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے آج بروز جمعرات ملکی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 7.41 روپے فی یونٹ اور صنعتی صارفین کے لیے 7.59 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا۔
اپنے خطاب کے آغاز میں شہباز شریف نے کہا، ''آج میں عید کے موقع کی مناسبت سے، پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام کے حوالے سے آپ کو ایک ادنیٰ سے خوشخبری سنانے آیا ہوں۔
‘‘انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں بجلی کی قیمت ایک ''رکاوٹ‘‘ ہے اور جب تک ان قیمتوں میں کمی نہیں ہو گی، مختلف شعبہ جات میں ترقی نہیں کی جا سکتی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کو، جس کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت پاکستان کو قرضے کا ایک پیکج ملا ہوا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے قائل کرنا آسان نہیں تھا۔
(جاری ہے)
پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق اس تقریب میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے شہباز شریف نے اس اقدام کو قوم کے لیے عید کا تحفہ قرار دیا۔
انہوں نے بجلی چوری کے مسئلے کو ختم کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری کی جاتی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا اس وقت ملک میں بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 2393 ارب روپے ہے، جس کا ایک ''مستقل حل تلاش کر لیا گیا ہے اور آئندہ پانچ سالوں میں گردشی قرضہ بتدریج ختم ہو جائے گا۔
‘‘شہباز شریف کے آج کے بیان سے ایک دن قبل بدھ کو پاکستانی حکومت کی جانب سے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا تھا، '' بس ایک دن کی دوری پر۔ ایک بڑی خوشخبری پوری قوم کیلئے۔‘‘ اس کے بعد مقامی میڈیا کی متعدد رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ آج وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے۔
مریم احمد، مقامی میڈیا کے ساتھ
ادارت: امتیاز احمد
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بجلی کی قیمتوں میں قیمتوں میں کمی شہباز شریف نے کمی کا اعلان کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (MENAAP) کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی۔وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بینک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر عالمی بینک کے صدر جناب اجے بنگا اور پاکستان کے لئے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹر جناب ناجی بنہسین کا پاکستان کے لیے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے پاکستان کی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل ، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں CPF (Country Partnership Framewok) کے اسٹریٹجک کردار کو سراہا۔وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم بین الاقوامی معاہدے کو نقصان پہنچانے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی روشنی میں پاکستان کے جائز مؤقف کے لیے عالمی بینک کی اصولی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون کی پاسداری، خوشحالی کے حصول اور علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران عالمی بینک کی بروقت اور فراخدلانہ مدد پر شکریہ ادا کیا، جس نے پاکستان کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات شروع کرنے میں مدد کی۔جناب عثمان ڈیون نے پاکستان کے دورے کے دوران پر تپاک مہمان نوازی پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی دیرینہ شراکت داری اور معیشت کے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا اور وسعت دینے کے لیے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔جناب ڈیون نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیر اعظم کی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ انتظامیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مضبوط قیادت کو ادارہ جاتی جاتی اصلاحات کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اہم قرار دیا۔ملاقات کے اختتام پر حکومت پاکستان اور ورلڈ بنک کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لئے، آنے والے سالوں میں دونوں کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا.