اسلام آباد ( اے بی این نیوز    ) بجلی کے نئے نرخوں میں کمی کے بعد بجلی کے بلوں کا حساب کرنے کا طریقہ جانئے۔ بجلی کے نرخوں میں 7 روپے 59 پیسے کی کمی کے بعد پاکستانی بجلی صارفین کو اہم ریلیف دیا گیا ہے۔ یہ اقدام حکومت کی جانب سے نظام کی بڑی تبدیلی کے بعد سامنے آیا ہے، اور اس سے لاکھوں صارفین کو خاطر خواہ بچت ہونے کی امید ہے۔

بجلی کے نرخوں میں نئی ​​کمی متوقع ہے کہ آنے والے موسم گرما کے دوران ہزاروں لوگوں کو بچانے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو کمی کی منظوری کے لیے قائل کرنا ایک مشکل کام تھا۔

تاہم حکومت نے اس مقصد کے حصول کے لیے تندہی سے کام کیا۔ وزیر اعظم نے بجلی چوری سے نمٹنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا جس سے ملک کو اربوں کی لاگت آتی ہے۔یہ اقدام اقتصادی اقدامات کی ایک سیریز کا حصہ ہے، جس میں پٹرولیم کی قیمتوں کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے، جس کا مقصد گھریلو اور کاروباری اداروں پر مالی دباؤ کو کم کرنا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ٹیرف میں کمی کو پاکستانیوں کے لیے عید کا تحفہ قرار دیتے ہوئے صنعتوں، زراعت اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اس کی اہمیت پر زور دیا۔
مزیدپڑھیں:ملک میں‌اس سال کتنی عام تعطیلات ہوں گی ،تفصیلات سامنے آگئیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خا رجہ
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ناگزیر ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس
  • چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم