دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔ خیر پور میں جی ڈی اے اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے احتجاج کیا، دادومیں ماہی گیر، خواتین جبکہ سکھر میں سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔
نوشہرو فیروز، سجاول سمیت دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔ خیرپور کے علاقے گمبٹ میں دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف جی ڈی اے اور سندھ یو نائیٹڈ پارٹی نے احتجاج کیا، جس میں زین شاہ، معظم علی عباسی، حلیم عادل شیخ، پیر سید اسماعیل شاہ اور دیگر شریک ہوئے۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ کینالز نکالنے سے کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں پانی کا بحران ہوگا۔
کینالز نکالنے کےمنصوبےکے خلاف سول سوسائٹی نے دریائے سندھ کے بیچ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں مٹی اڑ رہی ہے اور وفاق نہریں بنانے پر بضد ہے۔
دادو کی تحصیل میہڑ میں ملاح فورم اور دیگر تنظیموں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ خیرپور میں باشعور خواتین فورم نے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ کینالز منصوبے سے کراچی سمیت پورے صوبے کے عوام کو پینے کا پانی بھی نہیں ملے گا۔ نوشہرو فیروز اور مورو میں جرنلسٹ ورکر فورم کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وفاق کی سندھ کو بنجر بنانے کی کوشش ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
سجاول میں بھی 6 کینالز کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں نے شرکت کی اور منصوبے کی شدید مذمت کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کینالز نکالنے کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ ریلی نکالی احتجاج کیا نکالنے کے کے خلاف
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5