بھارت کے لیجنڈری اداکار منوج کمار چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بالی ووڈ انڈسٹری کے ماضی کے معروف اداکار منوج کمار 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پورب پچھم اور کرانتی جیسی حب الوطنی پر مبنی فلموں میں اپنے کرداروں کے لیے مشہور اداکار منوج کمار کو ممبئی کے کوکیلا بین دھیرو بائی امبانی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں دل سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے جمعہ کی صبح 3:30 بجے ان کا انتقال ہوگیا۔
اسپتال کی طرف سے جاری کیے گئے میڈیکل سرٹیفکیٹ کے مطابق موت کی ثانوی وجہ جگر کی خرابی تھی۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر ’لیجنڈری اداکار اور فلم ساز‘ کی موت کی خبر شیئر کی۔
سینئر اداکار کے ساتھ دو تصویریں شیئر کرتے ہوئے مودی نے لکھا، ’لیجنڈری اداکار اور فلم ساز شری منوج کمار جی کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ وہ ہندوستانی سنیما کے ایک آئکن تھے، جنہیں خاص طور پر ان کے حب الوطنی کے جذبے کے لیے یاد کیا جاتا تھا، جس کی عکاسی ان کی فلموں میں بھی ہوتی تھی۔ منوج جی کے کاموں نے قومی فخر اور عزم کا جذبہ جگایا اور نسلوں کو متاثر کرتے رہیں گے۔ میرے خیالات اس گھڑی میں ان کے خاندان اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔‘
منوج کمار کے بیٹے کنال گوسوامی نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ مسٹر کمار طویل عرصے سے صحت کے مسائل سے لڑ رہے تھے۔ ان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ ’یہ خدا کا کرم ہے کہ انہوں نے اس دنیا کو پرامن طریقے سے الوداع کیا۔ ان کا جنازہ کل صبح ہو گا‘۔
یاد رہے کہ منوج کمار 1937 میں ایبٹ آباد، (اب خیبر پختونخواہ، پاکستان) میں پیدا ہوئے تھے جو اس وقت برصغیر کا حصہ تھا اور ان کا نام ہری کرشنن گوسوامی تھا۔
مسٹر کمار نے بالی ووڈ میں 1957 میں فلم فیشن سے ڈیبیو کیا تھا اس کے بعد انہیں کانچ کی گڑیا (1961) میں رول ملا جہاں انہوں نے سعیدہ خان کے ساتھ اداکاری کی۔ اپکار (1967)، پورب اور پچھم (1970) اور کرانتی (1981) جیسی حب الوطنی پر مبنی فلموں میں ان کے کرداروں نے انہیں ‘بھارت کمار’ کا لقب دیا۔ انہوں نے شور (1972) میں ہدایت کاری اور اداکاری بھی کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ثنا یوسف نے کس پاکستانی ڈرامے میں کام کیا؟
مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل سے قبل ایک ڈرامے میں اداکاری کے جوہر دکھانے کی خبر نے سب کی توجہ حاصل کر لی۔
ثنا یوسف ایک ٹک ٹاکر ہونے کے ساتھ ساتھ انسٹاگرام پر بھی متحرک رہتی تھیں۔ ان کی ویڈیو کا کنٹینٹ زیادہ تر مزاحیہ ہی ہوتا تھا اور وہ اپنی ویڈیوز میں ہستی مسکراتی نظر آتی تھیں۔
ثنا یوسف انسٹاگرام پر مختلف برانڈز کے ساتھ کولیبوریشن کرتی بھی دکھتی تھیں جس میں زیادہ تر کپڑوں کے برانڈز شامل تھے۔
2 جون کو اسلام آباد میں اپنے گھر کے اندر قتل ہونے والی ثنا یوسف کے مبینہ قاتل عمر حیات کو اگلے ہی روز فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے بعد سے تحقیقات کے ساتھ ساتھ عمر حیات کی عدالت پیشی کا سلسلہ جاری ہے۔
ثنا یوسف جو صرف 17 سال کی تھیں کامیابی کی راہ پر گامزن تھیں لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ ایک پاکستانی ڈرامے میں بھی کام کرچکی ہیں۔
سوشل میڈیا پر انکے ڈرامے کی چند تصاویر زیرِگردش ہیں جو کوئی اور نہیں بلکہ ہم چینل پر نشر ہونے والا ڈراما ‘وہ ضدی سی’ ہے۔
اس ڈرامے میں چائلڈ اسٹار عینا آصف کو کاسٹ کیا گیا تھا جو ان دنوں ڈراما ‘پرورش’ اور ‘جڑواں’ میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھاتی نظر آئیں۔
ثنا یوسف اس ڈرامے کے مختلف سینز میں نظر آئیں اور اس دوران انکی عینا آصف سے اچھی بونڈنگ بھی ہوگئی تھی جس کا ثبوت سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی چند تصاویر ہیں جن میں دونوں ایک ساتھ ہنستی مسکراتی دکھیں۔
ڈرامے میں عینا آصف نے علی عباس کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا جو اپنے والد کی زندگی میں کئی مشکلات کھڑی کرنے کی وجہ بنتی ہے جبکہ ثنا یوسف کو عینا آصف کی کلاس میٹ دکھایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ مقتولہ ثنا یوسف کا تعلق بالائی چترال کے گاؤں CHUINJ سے تھا اور ثنا ایک معروف و متحرک سماجی کارکن انوار الحق کی بیٹی تھیں۔
ثنا یوسف کے والد چترال کے حقوق کا تحفط کرنے کیلئے چلنے والی تحریک ‘تحریکِ تحافظ حقوقِ چترال’ کے اہم رکن بھی ہیں۔
Post Views: 4