برف پگھلنے اور بارشوں سے ڈیمز بھرنے لگے، آبی ذخائر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)موسم گرم ہونے سے پہاڑوں پر برف پگھلنے اور بارشوں سے آبی ذخائر کی صورتحال میں بہتری آنے لگی۔
ملک میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ بڑھ کر 4لاکھ ایکڑ فٹ پر پہنچ گیا۔
واپڈا کی جانب سے تربیلا، چشمہ اور منگلا میں پانی کی تازہ صورتحال بتا دی گئی ، ترجمان واپڈا کا کہنا ہے اعدادوشمار کے مطابق تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کی سطح ایک ہزار 411 فٹ پر آگئی اور پانی کا ذخیرہ 98 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے صورتحال مزید سنگین کردی ہے، جس کے باعث کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے سندھ میں گڈو سے آنے والا ریلا سکھر پہنچتے ہی شدید طغیانی کا سبب بنا، جس سے کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ خیرپور میں بچاؤ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر سکھر میں دریائے سندھ کے بیچ قائم سادھو بیلہ مندر یاتریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ مندر کی سیڑھیاں اور کشتیوں کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم بھی پانی میں ڈوب گیا ہے، جس کے باعث یاتریوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔
لاڑکانہ میں موریالوپ بند پر بھی پانی کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مزید دیہات زیر آب آگئے اور اب متاثرہ دیہات کی تعداد بڑھ کر 30 تک جا پہنچی ہے۔ زرعی نقصان کے ساتھ ساتھ کچے کے مکین شدید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔
تاہم صورتحال کے خطرناک ہونے کے باوجود متاثرہ علاقوں کے بیشتر مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب لاڑکانہ اور سیہون کے بچاؤ بندوں کے قریب کچے کے مکینوں میں ملیریا اور جلدی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس سے متاثرہ آبادی کو دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔