کراچی کی فیکٹری میں آتشزدگی، زخمی فائر فائٹر دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
علامتی فوٹو
کراچی کے علاقے احسن آباد میں گتے اور کپڑے کے ٹکرے پیک کرنے والی فیکٹری میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیوں کی مدد سے قابو پالیا گیا۔ آگ بجھانے کے دوران ایک فائٹر شدید زخمی ہوا جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا مگر وہ دم توڑ گیا۔
سپر ہوئی وے پر احسن آباد کے قریب فیکٹری میں آگ لگ گئی، ابتداء میں فائر بریگیڈ کی 5 گاڑیوں کو اگ بجھانے کے لئے بھیجا گیا لیکن آگ کی شدت دیکھتے ہوئے فائر بریگیڈ کی مزید پانچ گاڑیاں اور ایک باوزر طلب کیا گیا اور کافی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔
کارروائی کے دوران بلال نامی فائر فائٹر سر پر لوہے کی راڈ لگی جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔
چیف فائر آفیسر کے ایم سی ہمایوں احمد کا بتانا ہے کہ آگ پر پانی اور فوم کی مدد سے قابو پایا گیا۔ عمارت کا اسٹرکچر پرانا ہے اور آگ کی وجہ سے شدید متاثر ہوا ہے، عمارت کی بعض دیواریں بھی گری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کولنگ کے عمل میں کافی دیر لگ سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
بھارت (ویب ڈیسک) جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ہندو مندر میں زائرین کے ہجوم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے بتایا کہ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا، جب زئراین سری کاکولم شہر کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں مند ایکادشی (ہندو مذہب میں مبارک دن) کے موقع پر بڑی تعداد میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔پون کلیان نے اپنے بیان میں کہا کہ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مندر نجی افراد کے زیرِ انتظام تھا، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے۔
آندھرا پردیش کے گورنر ایس۔ عبدالنذیر نے بھگدڑ میں 9 یاتریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ریاستی وزیر انم راما نارائنا ریڈی نے بتایا کہ تقریبا 25 ہزار زائرئن مندر میں جمع ہوگئے تھے، جبکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی، جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، ضلعی حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر اور مجسٹریٹ سواپنل دنکر پنڈکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔وزیرِاعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ حکومت ہلاک شدگان کے لواحقین کو 2300 ڈالر (تقریبا 6 لاکھ 40 ہزار بھارتی روپے) اور زخمیوں کو 570 ڈالر ( تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے) بطور معاوضہ ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑے مذہبی اجتماعات اور میلوں میں بھگدڑ کے واقعات عام ہیں، ستمبر میں تمل ناڈو میں ایک مشہور اداکار سے سیاست دان بننے والے وِجے تھلاپتی کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جون میں ساحلی ریاست اوڈیشا میں ایک ہندو تہوار کے دوران اچانک ہجوم بڑھ جانے سے بھگدڑ مچی تھی، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، گزشتہ ماہ مغربی ریاست گوا میں مشہور ’آگ پر چلنے‘ کی مذہبی رسم کے دوران ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے 6 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے تھے۔جنوری میں شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے مذہبی کمبھ میلے کے دوران صبح سویرے ہونے والی بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔