حکومت پنجاب نے کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
محکمہ قانون پنجاب نے کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ قائم کردیا، جس کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی عہدے کا افسر ہوگا، یہ ڈپارٹمنٹ قتل، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، خواتین اور بچوں سے زیادتی سمیت فورتھ شیڈول میں شامل کیسز ڈیل کرے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ پولیس آرڈر 2002 میں تبدیلی کرکے قائم کیا گیا ہے۔
اس ڈپارٹمنٹ کا ہر ضلع میں ایک تھانہ جبکہ لاہور میں 3 تھانے ہوں گے، یہ ڈپارٹمنٹ ڈکیتی، قتل، ڈکیتی کے دوران قتل ،اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری ،خواتین اور بچوں سے زیادتی سمیت 18 سنگین جرائم کے کیسز ڈیل کرے گا۔
مدعی کی درخواست پر کسی بھی اہم مقدمے کی تفتیش اس ڈپارٹمنٹ کو منتقل ہو سکے گی، پنجاب حکومت نے کچھ عرصہ قبل اس ڈپارٹمنٹ کے قیام کی منظوری دی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔