ویب ڈیسک:  پاکستان 4 سال کے لئے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہوگیا۔

نیویارک میں یو این اقتصادی و سماجی کونسل کے انتخابات میں پاکستان کا انتخاب عمل میں آیا، پاکستان کو 2026ء سے 2029ء تک چار سالہ مدت کے لئے منتخب کیا گیا۔

پاکستان یواین مشن کے اعلامیے کے مطابق پاکستان یو این اقتصادی و سماجی کونسل کی حمایت پر مشکور ہے، کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہونا پاکستان پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

افغانیوں کا انخلا، لاہور میں افغانی باشندوں کی تعداد کتنی؟

اعلامیے میں کہا گیا کہ کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہونا پاکستان پر اعتماد اور بھروسے کو ظاہر کرتا ہے، پاکستان عالمی انسداد منشیات کی کوششوں میں اپنا مؤثر کردارادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا کہ گیا کہ پاکستان عالمی سطح پر انسداد منشیات کی کوششوں میں پیش پیش رہا ہے، پاکستان منشیات کی سمگلنگ، پیداوار اور استعمال کے خلاف نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ میں عالمی منشیات پالیسی سے متعلق مباحثوں میں ہمیشہ فعال اور تعمیری کردار ادا کیا۔
 

  صدر پاکستان کبڈی فیڈریشن کی اہلیہ کا انتقال،نواز شریف تعزیت کے لئے گھرپہنچ گئے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب کے لئے

پڑھیں:

سول سوسائٹی کے ارکان کا اقوام متحدہ ، او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ

اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جن کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے، پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کے ارکان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور پابندیوں کی طرف فوری توجہ دیں۔ ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں مظلوم عوام کے تمام سیاسی اور قانونی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں، صحافیوں اور بھارتی حکومت کی ظالمانہ اور کشمیر دشمن پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ بھارتی فوج، پولیس اور ایجنسیوں کو استعمال کر کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے اور عام لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور اس نے سینکڑوں سیاسی کارکنوں کے خلاف کئی دہائیوں پرانے مقدمات کو دوبارہ کھول دیا ہے۔

سیاسی کارکنوں کو اکثر تھانوں میں بلایا اور ہراساں کیا جاتا ہے، ان کی توہین کی جاتی ہے اور عدالتوں کے چکر لگوائے جاتے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کرنا، انہیں کالے قوانین کے تحت نظربند کرنا اور عدالتوں میں پیش کیے بغیر سڑنے کے لئے جیلوں اور تفتیشی مراکز میں چھوڑ دینا، مقدمات میں دفاع کے بنیادی حق سے محروم کرنا، جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں عمر قید اور موت جیسی سزائیں دلوانا اور پرانے مقدمات کو جن میں یہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، دوبارہ کھولنا ایک معمول بن چکا ہے۔ اجلاس میں اقوام متحدہ اور او آئی سی سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے ریاستی جبر اور کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کو سزا دلوانے کے لیے عدلیہ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے روکنے کے لئے بھارت کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جن کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے، پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں اب بھی 138 ملین بچے مزدوری کرنے پر مجبور، اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی آج غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ کرے گی
  • قحط کو روکنے کیلئے غزہ سے ملنے والی تمام گزرگاہوں کو کھولنے کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ
  • آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • اسحاق ڈار اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے، دفترِ خارجہ
  • بلاول بھٹو نے عالمی برادری سے بھارتی اقدامات پر جوابدہی کا مطالبہ کر دیا
  • ڈاکٹرآصف محمود امریکی کمیشن براہ مذہبی آزادی کے وائس چیئرمین منتخب
  • سول سوسائٹی کے ارکان کا اقوام متحدہ ، او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ
  • پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر سے منسلک بیانیے کے ساتھ دنیا سے مخاطب ہے: حنا ربانی کھر
  • گہرے عالمی سمندروں کا تحفظ: فرانس میں اقوام متحدہ کی تیسری سمٹ شروع