پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا معاملہ؛ اہم کیس سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور:
پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دینے اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم سے متعلق اہم کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیاہے۔
پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں نہ دینے اور الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ 7 اپریل کو سماعت کرے گی۔ جسٹس خالد اسحاق، ایڈووکیٹ منیر احمد کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کریں گے۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم آئین کے منافی ہیں، جن کی وجہ سے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، حالانکہ سپریم کورٹ ان نشستوں کی فراہمی کے حوالے سے واضح فیصلہ دے چکی ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو آئین کے آرٹیکل 27-اے کے تحت نوٹ جمع کرانے کی ہدایت کر رکھی ہے، جب کہ امریکی نژاد سید اقتدار حیدر کی فریق بننے کی درخواست بھی منظور کر لی گئی ہے۔
سید اقتدار حیدر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فریق نمبر 12، یعنی پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین، الیکشن کمیشن میں کوما کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں، بلکہ پاکستان پارلیمنٹیرینز کے طور پر رجسٹرڈ ہے، اس لیے اسے غلط فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت نے رجسٹرار آفس کو سید اقتدار حیدر کے تحریری دلائل کو مرکزی درخواست کا حصہ بنانے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں وکیل اظہر صدیق نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے اور الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو مخصوص نشستیں
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کو عمرایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا گیا
پشاورہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں عمرایوب کی الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف درخواست پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی، عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کو اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متلعق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے، ہم نے مقررہ وقت میں ہی الیکشن کمیشن کو جواب جمع کیا ہے، الیکشن کمیشن مقرررہ وقت میں جواب جمع نہ کرنے کی صورت میں نوٹس جاری کریں گا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس نوعیت کا کیس ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ اس کیس کو وہاں بھیج دے یا پھر اس کیس کو یہاں منگوا لے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
Post Views: 2