مشہور ہالی ووڈ اسٹار پر ریپ کے الزامات عائد
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
برطانوی اداکار اور کامیڈین رسل برانڈ پر ریپ اور جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کر دیئے گئے۔
لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق یہ الزامات مختلف ادوار میں پیش آنے والے واقعات سے متعلق ہیں۔ رسل برانڈ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تمام تعلقات باہمی رضامندی سے تھے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رسل برانڈ پر دو مرتبہ جنسی زیادتی، ایک بار زبردستی جنسی عمل اور ایک بار جنسی حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ الزامات چار مختلف خواتین کی جانب سے سامنے آئے ہیں، جنہوں نے پولیس سے رجوع کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں، اور متاثرہ خواتین یا معلومات رکھنے والے افراد سے رابطے کی اپیل کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ معاملہ ستمبر 2023 میں منظر عام پر آیا، جب ’سنڈے ٹائمز*، ’دی ٹائمز‘ اور چینل 4 کی ’ڈسپیچز‘ نے الزامات پر مبنی رپورٹس شائع کیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 1999 سے 2005 کے درمیان لندن اور بورنماؤتھ کے مختلف علاقوں میں مبینہ واقعات پیش آئے تھے۔
واضح رہے کہ 49 سالہ رسل برانڈ 2 مئی کو لندن کی عدالت میں پیش ہوں گے۔ رسل برانڈ، جو اسٹینڈ اپ کامیڈی سے شہرت پانے کے بعد ٹی وی، ریڈیو اور فلموں کا حصہ بنے، ماضی میں بھی اپنے متنازع بیانات اور ذاتی زندگی کی وجہ سے خبروں کا حصہ رہ چکے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
سوڈان کی وزیرِ مملکت برائے سماجی بہبود، سلمیٰ اسحاق نے الزام عائد کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضے کے ابتدائی دو دنوں میں 300 خواتین کو قتل کیا۔
وزیر کے مطابق خواتین کو جنسی تشدد، زیادتی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے الفاشر کی صورتحال کو انسانی المیہ قرار دیا۔ سلمیٰ اسحاق نے خبردار کیا کہ جو لوگ شہر سے تاویلہ کی جانب بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ موت کی شاہراہ پر شدید خطرات سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں باقی رہ جانے والے خاندان اب بھی تشدد، ذلت، اور جنسی جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، الفاشر میں جو کچھ ہوا وہ نسلی تطہیر کا منظم عمل ہے، ایک سنگین جرم ہے جس پر دنیا کی خاموشی مجرمانہ شراکت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شہریوں کے قتلِ عام کی اطلاعات دی تھیں۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا کہ شہر پر قبضہ سوڈان کی عملی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جس میں کچھ علاقے آر ایس ایف اور کچھ قومی فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دگالو المعروف حمیدتی نے بعد ازاں اعتراف کیا کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایف سوڈان ملیشیا