ٹرمپ کے نئے ٹیکسوں کا اثر، سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیکس عائد کیے جانے کے بعد 2 روز میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نئے ٹیکسوں کے اعلان کے 2 روز کے اندر امریکی اسٹاک مارکیٹس شدید مندی سے دوچار ہوگئیں اور سرمایہ کار 60 کھرب ڈالر سے زائد رقم سے محروم ہوگئے۔ امریکی ٹیکسز کے بعد چینی منصوعات یورپی منڈیوں میں جانے کے امکانات بھی بڑھ گئے۔
نئے ٹیرف کے اعلان کے پر اسٹاک مارکیٹس 5 سال کی بدترین مندی کا شکار ہوگئیں۔ ڈاؤ جونز5 فیصد، ایس اینڈ پی 500 میں 4.
مزید پڑھیں: چین نے گھبراہٹ میں بڑی غلطی کردی جسے وہ برداشت نہیں کرسکیں گے؛ ٹرمپ
لندن اسٹاک ایکسچینج میں فُٹسی ہنڈریڈ انڈیکس میں ریکارڈ 5 فیصد،جرمنی کی اسٹاک مارکیٹ میں 4 فیصد اور جاپان میں 2 اعشاریہ 8 فیصد مندی رہی جبکہ تجارتی جنگ کے خدشات سے تیل کی قیمتیں 8 فیصد گر کر 4 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے درجنوں ممالک پر جوابی تجارتی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
—فائل فوٹونائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بینکاری، سرمایہ کاری اور آئی ٹی ماہرین سے ملاقات کی، ملاقات میں اسحاق ڈار نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایس آئی ایف سی کے کردار پر زور دیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی سہولت کاری کو تیز کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق ملاقات میں اسحاق ڈار نے فِن ٹیک، ڈیجیٹل بینکنگ، انفرا اسٹرکچر میں پاکستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔
ملاقات میں مورگن اسٹینلی، بینک آف امریکا، بی این پی پریباس، جے پی مورگن اور گولڈمین سکس کے ماہرین موجود تھے۔
ترجمان کے مطابق شرکاء نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی اور باہمی معاشی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا۔