مریم نواز نے پنجاب میں نئے سہولت بازار قائم کرنے کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
سٹی42:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں نئے سہولت بازار قائم کرنے کی منظوری دیدی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے 13 نئے سہولت بازاروں کے زیرتکمیل پراجیکٹس جلد مکمل کرنے کا حکم دے دیا جس کیلئے اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے،ان پراجیکٹس کے تحت نوشہرہ ورکاں، بورے والا، کبیروالا، سانگلہ اور جلال پور میں سہولت بازار بنیں گے، بہاولپور، اٹک اور مری میں بھی اضافی سہولت بازار قائم کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
معروف قوال غلام فرید صابری کوبچھڑے 31 برس بیت گئے
وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو سہولت بازاروں کیلئے اراضی مختص کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سہولت بازاروں کے قیام کا پلان بھی طلب کر لیاہے۔
مریم نواز نے سہولت بازاروں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کی منظوری بھی دے دی، جس سے سہولت بازاروں میں بجلی کی لاگت میں 70 فیصد تک کمی آئے گی، بجلی کی لاگت میں کمی کا فائدہ نرخوں میں کمی کر کے عوام تک پہنچایا جائے گا، سہولت بازاروں کی شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے 69 کروڑ سے زائد فنڈز کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
ریلوے ہیڈکوارٹر میں افسران کے درمیان جھگڑا، انکوائری شروع
وزیراعلیٰ پنجاب نے جہلم، مظفر گڑھ اور نارووال میں سہولت بازار کے قیام میں درپیش رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت بھی کر دی جبکہ رحیم یار خان، بہاولنگر، اٹک اور مری میں سہولت بازار کیلئے اراضی کی نشاندہی کا عمل جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صدر آصف علی زرداری کی صحت بہتر ہوگئی، ذاتی معالج ڈاکٹرعاصم حسین
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سہولت بازار قائم کرنے کا مقصد کمزور اور متوسط طبقے کو اشیاء کم نرخوں پر فراہم کرنا ہے، قائد محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت مہنگائی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت میں اختلافات شدت اختیار کرگئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 سہولت بازار قائم کرنے سہولت بازاروں مریم نواز نے کرنے کا کرنے کی
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔