اعظم سواتی نے عمران خان کے ساتھ ملاقات سے متعلق تنازعات پر تفصیلات سامنے لانے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری ملاقات کے حوالے سے بہت ساری متنازع باتیں ہورہی ہیں، آج پوری تفصیلی بات کروں گا۔
ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر عدالت میں پیش ہوا ہوں، جعلی اور جھوٹے کیسز ہیں، عدالتوں کے وقار کو برباد کردیا، جمہوریت آئین قانون باقی نہیں، فیصلہ سازوں کو کہتا ہوں جھوٹے مقدمات تشدد سے پاکستان ترقی نہیں کرے گا۔
8 افراد کی 15 سالہ گھریلو ملازمہ کے ساتھ 5 دن تک مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کرے گا جب اقتدار میں بیٹھائے قومی مجرم جیلوں میں ہوں گے، ہمیں دوریوں کو ختم کرنا ہوگا، ظلم ختم کرنا ہوگا، ہم اپنے وکلاء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں یہ ہر عدالت میں بغیر معاوضے کے پیش ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وکلاء آئین اور حق کے لئے کھڑے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات کے حوالے سے بہت ساری متنازع باتیں ہورہی ہیں، آج پوری تفصیلی بات کروں گا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ وزیراعظم نہیں ہے، ٹاؤٹ ہے، فارم 47 والے ٹاؤٹ ہیں ملک و قوم کے نمائندے نہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں ایک بچے کے “دو بار پیدا ہونے” کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔حمل کے تقریبا 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی