Daily Mumtaz:
2025-04-25@02:41:26 GMT

پی پی کبھی اتحادی حکومت سے علیحدہ نہیں ہوگی

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

پی پی کبھی اتحادی حکومت سے علیحدہ نہیں ہوگی

اسلام آباد(طارق محمود سمیر)تحریک انصاف کے اندر اختلافات کی کہانیاں میڈیا پر آنا معمول بن چکا ہے ، اختلافات کی شروعات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین
گنڈا پورکی طرف سے ایک انٹرویو دینے سے ہوئی جس میں انہوں نے پارٹی کے تین رہنمائوں کو سازشی قراردیا جن میں اسد قیصر، عاطف خان اورشہرام ترکئی شامل ہیں ،خبرچلنے پر پی ٹی آئی کے اندر بڑی ہلچل مچل گئی جس پر اسد قیصر ،عاطف خان اور شہرام ترکئی کا سخت ردعمل سامنے آیا اورپارٹی سے سارے معاملے کی تحقیقات کامطالبہ کیاگیا۔ گزشتہ رات ایک سیاسی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں سیز فائر کرانے کی کوشش کی گئی ،چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا پور، اسد قیصر ، شہرام ترکئی اور عاطف خان کو کہا کہ اس معاملے کو مزید نہ بڑھایاجائے اور یہیں ختم کردیا جائے ،لیکن یہ ساراسلسلہ جاری ہے ، اب شوکت یوسفزئی بھی میدان میں آگئے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کی کمزوری کی وجہ سے یہ سارے اختلافات کی کہانیاں بڑھی ہیں اور پارٹی میں دھڑے بازی بڑھی ہے ،اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب سے علی امین گنڈا پور سے پارٹی کی صوبائی صدارت کا عہدہ جنید اکبر کو دیا گیا ہے اس کے بعد سے تنازعات شدت اختیار کرگئے ہیں ،اس حوالے سے جنید اکبر نے عاطف خان کو دوبارہ پشاور ریجن کا صدر بنا یا، کچھ اور عہدیداروں کو بھی عہدے تفویض کئے گئے ، جس پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور عمران خان کے پاس گئے اورانہوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کر رہے ہیں اور ان مذاکرات کے نتیجے میں دو ہفتوں میں عمران خان کو رہا کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے یہ سارا معاملہ الگ سے چل رہا ہے ، اسی دوران اعظم سواتی جو مانسہرہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک زمانے میں جے یو آئی میں بھی رہے اور سابق وفاقی وزیر بھی رہے انہوں نے عمران خان کو جا کر ایک کہانی سنائی کہ سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم نے بھرتیوں میں بڑی کرپشن کی ، اس پر احتساب کمیٹی کے قاضی انور نے کہا کہ کوئی ایسی کرپشن نہیں ہوئی ،سپیکر نے بھرتیاں کیں اور بھرتیاں ہر دور میں ہوتی ہیں ،اگر ان بھرتیوں پر کارروائی ہونی ہے تو اسد قیصر کے خلاف کارروائی کی جائے ، مشتاق غنی کے خلاف بھی کی جائے ،اسد قیصر نے تو قومی اسمبلی میں بھی بہت بھرتیاں کی تھیں ،اعظم سواتی بہت جذباتی ہوکر کھیلے ،اس سارے معاملے میں گنڈا پور کیا کریں گے ، کیا وہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے ذریعے عمران خان کو رہائی دلواسکتے ہیں ؟اس پر عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ جن سے مذاکرات کرنے ہیں پہلے چیک کرلیں کہ وہ بھی راضی ہیں کہ نہیں یہ تو الگ سے معاملہ ہوگیا، اب دوسرا معاملہ نہروں کا تنازع چل رہا ہے ، بلاول بھٹو نے دھمکی دی ہے ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں مخالفانہ بیان بازی بھی چل رہی ہے ،پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھی ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر چلائے اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی کوشش کی ،اب پیپلزپارٹی کا دعویٰ ہے کہ ہم نے کالا باغ ڈیم دفن کیا،کالا باغ ڈیم پر سندھ اور خیبرپختونخوا کی طرف سے تنازعات آئے تھے لیکن غیر جانبدار ماہرین تھے انہوں نے کہا تھا کہ کالا باغ ڈیم ناگزیر ہے اس کو بننا چاہیے ،کالا باغ ڈیم سیاسی مصلحت کا شکار ہوا اور وہ منصوبہ ختم ہوااس کے بعد ایگریکلچر کے شعبے میں اور بجلی کے شعبے میں بھی مشکلات ہوئیں ، پن بجلی جو سستی پڑتی ہے اس کے بعد آئی پی پیز کی طرف جانا پڑا اور اس کے بعد بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں اب موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے سات روپے کم کی ہے ،شہبازشریف نے اپنی محنت سے اور اتحادیوں کیساتھ یہ سارا سلسلہ ہوا ہے لیکن بلاول بھٹو دھمکی دیتے ہیں کہ وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے اور حکومت کی حمایت چھوڑ دیں گے ، میرے رائے کے مطابق وہ کبھی حکومت سے الگ نہیں ہوں گے کیونکہ پیپلزپارٹی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ،خواب بھی نہیں دیکھ سکتی، بہر ان کی سیاست ہے ، امید ہے نہروں کے تنازعہ پر وزیراعظم شہبازشریف چند روز میں کوئی میٹنگ بلا لیں اوراس پر قومی لائحہ عمل اختیار کریں ، دوسری بات یہ ہے کہ اس پر سیاسی بیان بازی ہورہی ہے ، ماہرین کی طرف سے یہ رائے آنی چاہئے کہ یہ جو نہریں نکلیں گی کیا یہ دریائے سندھ سے نکالی جائیں گی یا دیگر دریائوں سے نکالی جائیں گی اس پرپنجاب حکومت بھی ٹیکنیکلی صحیح جواب نہیں دے پا رہی ، ایس آئی ایف سی کو بھی اس پر کھل کر جواب دینا چاہئے کیونکہ اس معاملے میں یکطرفہ پراپیگنڈا ہورہا ہے ،اس وجہ سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے ضائع ہونے کے خطرات پیدا ہوچکے ہیں ۔
تجزیہ

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور اس کے بعد کی طرف خان کو

پڑھیں:

گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی

اگر آپ کو گوشت کھانا پسند نہیں یا آپ کسی اور وجہ سے اسے کھانے سے قاصر ہیں تو کوئی بات نہیں اس کے متبادل بھی موجود ہیں جن سے آپ کو پروٹین کے خزانے مل سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان متبادل اشیائے خورونوش کے کھانے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس سے عمر بھی بڑھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پروٹینز کا استعمال جانوروں سے حاصل ہونے والے پروٹینز کے بجائے زیادہ تر نباتاتی ذرائع مثلا دالیں، سبزیاں اور سویا بین سے کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔

یہ نئی تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جس کے دوران سڈنی یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سنہ 1961 سے سنہ 2018 تک کے دوران 101 ممالک کے غذائی رجحانات اور آبادیاتی اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔

اس دوران ہر ملک کی آبادی اور معاشی سطح جیسے عوامل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کس قسم کے پروٹینز لمبی عمر سے وابستہ ہوتے ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ کیتھلین اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف عمر کے افراد کے لیے پروٹین کی نوعیت کا مختلف اثر ہوتا ہے اور کچھ اقسام کی پروٹین اوسط عمر بڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیے: ملک کے متعدد علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈکوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

انھوں نے طبی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیکل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین جیسے گوشت، انڈے اور دودھ موت کی شرح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بالغ افراد میں نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز عمر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے

مجموعی طور پر محققین کا کہنا تھا کہ جانوروں سے حاصل شدہ پروٹینز، خاص طور پر پراسیس شدہ گوشت، عام طور پر دل کی بیماریوں، ذیابیطس (ٹائپ 2) اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے دائمی امراض سے منسلک ہوتے ہیں جب کہ سبزیاں، خشک میوہ جات، اور اناج جیسے نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز ان بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل نئی تحقیق نباتاتی پروٹین

متعلقہ مضامین

  •  جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
  • گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
  • بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان بے معنی؛ یہ معاہدہ کبھی جنگوں کے دوران بھی معطل نہیں ہوا
  • اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی
  • ‘پاکستان کے خلاف کارروائی کی جائے’، بھارتی میڈیا کیسے جنگی ماحول بنارہا ہے؟
  • کیا کبھی ایسا ہوا کہ جیل میں بیٹھا آزاد اور قوم قید میں ہو، عامر ڈوگر
  • پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، ناصر حسین شاہ
  • اسحاق ڈار کا دورہ خوش آئند، افغانستان اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں: گنڈا پور