بیرسٹر سیف کی پنجاب حکومت کی رمضان کارکردگی پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے پنجاب حکومت کی رمضان کارکردگی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب حکومت کی رمضان کارکردگی رپورٹ ہی ان کے خلاف چارج شیٹ ثابت ہوئی۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ صوبے میں ڈپٹی کمشنرز نے نرخوں پر عمل درآمد یقینی نہیں بنایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اگر کسی کارکن پر مکمل اعتماد ہے تو وہ علی امین گنڈاپور ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی اس وقت سنبھالی جب سب روپوش ہوچکے تھے، علی امین گنڈاپور 3 بار ڈی چوک پہنچے، جب کوئی نام نہاد نمائندہ گھر سے نہ نکلا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت کی
پڑھیں:
مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے واضح کیا ہے کہ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو چکا ہے اور آئندہ جو بھی سیاسی پیش رفت ہوگی.وہ پارٹی کے بانی کی ہدایات کے مطابق ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جو افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی، لوگ خود بخود ہمارے ساتھ جڑتے ہیں۔ بانی تحریک انصاف جیل سے ہی احتجاج کی قیادت کریں گے اور کارکنوں کو واضح پیغام دیں گے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ’دو سال ہو چکے ہیں.اب سختیاں ختم ہونی چاہئیں. ہر کسی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جانی چاہیے۔‘سینیٹ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں انتخابی عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہوا. مخصوص نشستوں کی وجہ سے کچھ تاخیر ضرور ہوئی. مگر مجموعی طور پر نتیجہ ہماری توقعات سے بہتر رہا۔انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ نومئی 2023 کے بعد پریس کانفرنس کرنے والوں کو پارٹی ٹکٹ دیے جا رہے ہیں۔ مرزا آفریدی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کا نام بانی پی ٹی آئی نے خود فائنل کیا تھا اور وہ پارٹی کے خلاف کبھی کسی قسم کا بیان نہیں دے چکے۔بیرسٹر گوہر نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ پارٹی میں فیصلے بانی کی مشاورت سے ہی کیے جاتے ہیں .مارچ 2024 میں اس حوالے سے تمام امور طے پا گئے تھے اور اب پارٹی ایک واضح لائحہ عمل کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔