کے پی میں ایک رمضان بازار نہیں لگا مگر 10 ارب روپے بانٹ دیے گئے، عظمیٰ بخاری کا بیرسٹر سیف کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کے پی میں ایک رمضان بازار نہیں لگایا مگر صوبائی حکومت نے اپنی پارٹی کے لوگوں میں 10 ارب روپے بانٹ دیے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کو مخاطب کرکے کہا کہ او بھائی! کون سی رمضان سہولت بازاروں کی رپورٹ آپ نے پڑھ لی ہے؟ یا تو آپ کم علم ہیں یا آپ کی ٹیم نالائق ہے کیونکہ پنجاب میں سب سے زیادہ لوگوں کو رمضان پیکج اور سہولت بازاروں میں ریلیف دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے رمضان سہولت بازاروں سے عام آدمی کو ایک ارب 31 کروڑ روپے کی بچت ہوئی، مریم نواز کی زیرنگرانی قائم خصوصی سہولت بازاروں میں اسٹال سے عوام کو اوپن مارکیٹ سے 31 فیصد زیادہ ریلیف ملا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ان رمضان سہولت بازاروں سے 3 ارب 11 کروڑ روپے کی تاریخ ساز خریداری ہوئی، خیبر پختونخواہ میں آپ کی حکومت نے اپنے پارٹی کے لوگوں کو 10 ارب روپے رمضان پیکج کے نام پر بانٹ دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں ایک بھی رمضان بازار نہیں لگا سکے، اس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈے سے آپ کی کرپشن اور چوریاں چھپ نہیں سکتیں، گنڈاپور واحد وزیراعلیٰ ہے جس کو اپنی ہی کابینہ اور پارٹی کے لوگ کرپٹ اور چور کہہ رہے ہیں۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ مریم نواز کے منصوبوں پر ایک سال بعد بھی کوئی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکا، پنجاب میں ہر منصوبہ شفافیت اور میرٹ کی اپنی مثال ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہولت بازاروں کہا کہ
پڑھیں:
لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
ملتان میں وکلاء نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں سید ریاض الحسن گیلانی، نشید عارف گوندل، سید اطہر شاہ بخاری، شیخ جمشید حیات، اشتیاق شاہ، رانا عارف قمر، محبوب سندیلہ، ذاکر نقوی و دیگر نے ڈسٹرکٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی ہے، جو سراسر ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اگر مظلوم عوام کو مہنگے انداز میں انصاف ملے گا تو وہ کس سے انصاف کی توقع کریں، اس سے لیے ملتان، بہاولپور میں نقل فارم کی فیس میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف مل سکے، اس سلسلے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سنجیدگی سے نوٹس لیں تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف میسر ہو سکے، اگر 28 جولائی بروز سوموار تک نقل فارم فیس میں کیا گیا اضافہ واپس نہ لیا گیا تو 28 جولائی سے احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے اور ہائی کورٹ بار ملتان، ڈسٹرک بار ملتان کے سامنے وکلا احتجاجی مظاہرے کریں گے۔