کراچی : پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کے زیر اہتمام ہندو کمیونٹی کے مقدس تہوار ہولی اور مسلمانوں کے تہوار عید کے سلسلے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، رنگارنگ تقریب کا بنیادی مقصد ملک بھر میں بسنے والی مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان افہام و تفہیم اور باہمی احترام کو فروغ دینا تھا۔

ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی، جو ڈاکٹر پریم کمار سیتل داس میموریل ٹرسٹ کے سربراہ بھی ہیں، نے اپنی رہائش گاہ وانکوانی ہاؤس کراچی میں تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ ہولی برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن ہے، یہ دن یاد دلاتا ہے کہ آخری جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے، انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ عید اور ہولی جیسے مذہبی تہوار ایک دوسرے کو معاف کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ پاکستان ہندو کونسل نے رواں برس رمضان المبارک کے احترام میں ہولی کا تہوار مارچ کے وسط سے ملتوی کرکے عید الفطر کے بعد منانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈاکٹر رمیش کا مزید کہنا تھا کہ ثقافتی تبادلے اور بین المذاہب مکالمے کا فروغ امن پسند معاشرے کے قیام کیلیے ناگزیر ہے۔ اس موقع پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا جو ڈاکٹر رمیش ونکوانی کے مطابق اقلیت اور اکثریت کی بحث سے بالاتر ہوکر پاکستان اور پاکستانی عوام کے روشن مستقبل کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی پرچم کا سبز رنگ ہمارے پیارے ملک کی تمام برادریوں کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ سفید رنگ امن اور خوشحالی کا مظہر ہے۔

وانکوانی ہاؤس میں منعقدہ رنگارنگ تقریب میں ہولی تہوار اور عیدملن پارٹی کیلئے دو الگ کیک کاٹے گیے، اس موقع پر مذہبی بھجن، قومی ترانے، ثقافتی پرفارمنس اور روایتی کھانوں نے شرکاء کے دل جیت لیے، مذہبی ہم آہنگی کی تقریب میں مختلف ممالک کے سفارت کاروں، مذہبی رہنماؤں، سول سوسائٹی، تاجر برادری اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

 

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

’’چھ ماہ میں مرجاؤ گے‘‘؛ ڈاکٹر کی وارننگ نے عدنان سمیع کی زندگی بدل دی

بھارت کے معروف گلوکار عدنان سمیع نے اپنی زندگی کے سب سے مشکل دور کا احوال بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ جب ان کا وزن 230 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا، تو ڈاکٹرز نے انہیں خبردار کیا تھا کہ وہ چھ ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہ پائیں گے۔

انڈیا ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عدنان سمیع نے بتایا کہ ڈاکٹر کی یہ بات سن کر وہ اتنا غصہ ہوئے کہ سیدھا ایک بیکری پہنچ گئے اور وہاں موجود آدھی چیزیں کھا لیں۔ ان کے والد نے جب یہ منظر دیکھا تو انہیں ڈانٹتے ہوئے کہا، ’’کیا تم خدا سے نہیں ڈرتے؟‘‘

عدنان نے بتایا کہ ڈاکٹر کی وارننگ پر انہوں نے ابتدائی طور پر کوئی توجہ نہیں دی، بلکہ ڈاکٹر کو میلو ڈرامائی قرار دے کر بات کو نظر انداز کردیا۔ تاہم، جب ان کے والد نے جذباتی انداز میں کہا، ’’میں تم سے صرف ایک چیز مانگ رہا ہوں، پلیز مجھے میرے بچے کو دفنانے کا موقع مت دینا‘‘۔ تو یہ بات ان کے دل کو چھو گئی۔

وزن کی زیادتی کی وجہ سے عدنان سمیع کو کئی سنگین مسائل کا سامنا تھا۔ وہ لیٹ کر نہیں سو سکتے تھے اور برسوں تک بیٹھ کر ہی سوتے رہے۔ ان کے پھیپھڑوں پر چربی کے دباؤ کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہوجاتا تھا، جبکہ انہیں لیمفیڈیما کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔

بالآخر عدنان سمیع نے اپنے والد سے وعدہ کیا کہ وہ اپنا وزن کم کریں گے۔ انہوں نے ہائی پروٹین والی خوراک اپنائی اور 120 کلوگرام تک وزن کم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اب وہ نہ صرف بہتر صحت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، بلکہ حیرت انگیز طور پر اپنا وزن کم کرنے کی وجہ سے بھی موضوع گفتگو بنتے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست منی پور کے لوگ مودی کی بے رخی اور غیر حساسیت کی قیمت چکا رہے ہیں، جے رام رمیش
  • ڈاکٹر، مگر کونسا؟
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب 
  • آصفہ بھٹو زرداری کی اٹلی کے قومی دن کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت 
  • ڈیرہ اسماعیل خان، برسی امام خمینی
  • اٹلی کے قومی دن کی تقریب،خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو کی شرکت
  • مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
  • آصفہ بھٹو زرداری کی اٹلی کے قومی دن کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت
  • ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی ’’لو گرو‘‘ کا رنگارنگ پریمیئر
  • ’’چھ ماہ میں مرجاؤ گے‘‘؛ ڈاکٹر کی وارننگ نے عدنان سمیع کی زندگی بدل دی