لاپتہ لیڈیز عربی فلم برقعہ سٹی کا چربہ ہے؟ ہدایتکار بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سعودی فلم ’برقع سٹی‘ کے ہدایتکار فیبریس براک کا کہنا ہے کہ وہ بھارتی فلم ’لاپتہ لیڈیز‘ کی کہانی اور ان کی سن 2019 کی عربی شارٹ فلم برقع سٹی کی مماثلت پر بےحد حیران ہیں۔
گزشتہ کئی دنوں سے وشل میڈیا پر یہ بحث چل رہی ہے کہ بالی ووڈ کی فلم لاپتہ لیڈیز ایک عربی شارٹ فلم کا چربہ ہے۔ صارفین نے اس عربی فلم ’برقع سٹی‘ کا ایک مختصر کلپ بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس میں دونوں فلموں کی کہانیوں میں مماثلت کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق کرن راؤ کی ’لاپتہ لیڈیز‘ کی کہانی لکھنے والے بپلب گوسوامی نے فلم کی کہانی چوری کرنے اور اس کی کاپی بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2024 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم بالی ووڈ کی جانب سے باضابطہ طور پر اکیڈمی ایوارڈز کیلئے بھیجی گئی تھی تاہم یہ اس لسٹ میں شامل نہیں ہوسکی۔
View this post on InstagramA post shared by BollywoodShaadis.
اب عربی فلم برقعہ سٹی کے ہدایتکار نے آئی ایف پی کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ تین اپریل تک ’لاپتہ لیڈیز‘ کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’جب مجھے پتہ چلا تو میں بےحد حیران ہوا اور غمگین بھی ہوا، خاص طور پر تب جب مجھے معلوم ہوا کہ یہ فلم بھارت میں بہت کامیاب رہی ہے اور آسکر کے لیے بھی بھیجی گئی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی شارٹ فلم کو فیچر فلم بنانے کے بارے میں سوچ رہے تھے مگر اب انہیں نہیں معلوم کہ وہ ایسا کر سکیں گے یا نہیں۔
فیبریس براک کا کہنا تھا کہ وہ فلم دیکھنے سے پہلے ہی اس کی کہانی کے بارے میں جان کر حیران رہ گئے تھے کیونکہ وہ بلکل برقعہ سٹی سے مماثلت رکھتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کہانی کو بھارتی ثقافت میں ڈھال کر پیش کیا گیا تاہم کہانی فلم ان کی شارٹ فلم کی طرح تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ’لاپتہ لیڈیز‘ کی پروڈکشن ٹیم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم لاپتہ لیڈیز کے مصنف بپلب گوسوامی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو ’جھوٹ‘ پر مبنی قرار دے دیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے 3 جولائی 2014 کو اسکرین رائٹرز ایسوسی ایشن کے پاس فلم کو ’ٹو برائیڈز‘ کا ٹائٹل دے کر کہانی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے موجودہ فلم ’لاپتہ لیڈیز‘ کی تفصیلی کہانی رجسٹر کرائی تھی۔
بپلب گوسوامی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کی فلم کا آئیڈیا چوری نہیں کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی کہانی شارٹ فلم انہوں نے کا کہنا
پڑھیں:
نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش
.
.
.
.
نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان مشہور انگریزی لوک ہیرو کی ابتدا اور اس کی کہانی کے پسِ منظر کو ایک ذاتی اور تاریخی طور پر درست زاویے سے پیش کرتی ہے، تخلیق کاروں کا کہنا ہے۔
یہ تازہ تصور پیش کرنے والی کہانی بتاتی ہے کہ کس طرح رابن ہڈ ایک عام سیکسَن لکڑہارے کے بیٹے اور ماہر تیرانداز سے باغی بن گیا، ایک ایسا شخص جو امیروں سے لوٹ کر غریبوں کو دیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شارٹ فلم ’جامن کا درخت‘فرانس کے عالمی فیسٹیول میں نمائش کے لیے منتخب
سیریز میں رابن ہڈ کو محض ’راب‘ کے نام سے پیش کیا گیا ہے، جو ذاتی نقصان اور ناانصافیوں کے بعد بغاوت کا راستہ اختیار کرتا ہے۔
It's difficult to make a tale as old as time feel new, but Amazon's MGM+ has done it with Robin Hood – although it's not always PG. https://t.co/6uOOnH3ZTA
— TechRadar (@techradar) October 31, 2025
آسٹریلوی اداکار جیک پیٹن، جنہیں پہلی مرتبہ مرکزی کردار ملا ہے، شیر ووڈ کے ہیرو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اگرچہ 28 سالہ پیٹن کے لیے یہ کردار ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن اُن پر پچھلی فلمی تشریحات کا کوئی بوجھ نہیں تھا کیونکہ انہوں نے انہیں کبھی دیکھا ہی نہیں تھا۔
لندن میں ٹی وی سیریز کے پریمیئر کے موقع پر جیک پیٹن کا کہنا تھا کہ یہ عجیب سی بات ہے کیونکہ میں اُن لوگوں میں سے تھا جنہوں نے رابن ہڈ کے بارے میں سنا تو تھا مگر کبھی دیکھا نہیں تھا۔
مزید پڑھیں:کانز فلم فیسٹیول میں پہلی سعودی فلم ’نورہ‘ کی نمائش کا اعلان
’ہر نسل ایک نئے رابن ہڈ کی مستحق ہے، اور یہ کہ ہم اپنی نسل کے رابن ہڈ ہیں، یہ بہت شاندار احساس ہے۔’
رابن ہڈ کا 10 اقساط پر مشتمل پہلا سیزن اتوار کے روز ایم جی ایم پلس پر نشر کیا جائے گا، کہانی 12ویں صدی کے بعد از نورمن انگلینڈ میں ترتیب دی گئی ہے اور راب کی محبت کی داستان میریَن، جس کا کردار لارن مک کوئین نے ادا کیا ہے، کے گرد بھی گھومتی ہے، جو ایک نورمن لارڈ کی بیٹی ہے اور راب کے بے دخل سیکسَن خاندان کے آبائی گھر پر قابض ہو چکی ہے۔
یہ سیریز جان گلین اور جوناتھن انگلش کی تخلیق ہے، جنہوں نے اس کہانی کو ایک جدید مگر قریبی انسانی زاویے سے پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں: لندن فلم فیسٹیول میں سرپرائز انٹری، بروس اسپرنگسٹین کی اپنی کہانی پر مبنی فلم کی رونمائی
جوناتھن انگلش کے مطابق انہوں نے ایک ایسی ابتدا کی کہانی پیش کرنے کا فیصلہ کیا جو پہلے کبھی دکھائی نہیں گئی ۔ ’وہ ہے کہ رابن ہُڈ ایک باغی کیسے بنا، اُس کے ساتھ کیا ہوا، اُس کے والدین کے ساتھ کیا پیش آیا۔‘
یہ دراصل انگلینڈ پر نورمن قبضے، طبقاتی نظام اور اس کے اثرات کی کہانی ہے۔ رابن ہڈ کا تصور ہی، امیروں سے لے کر غریبوں کو دینا، طبقاتی نظام سے جڑا ہوا ہے، اور یہی اسے آج کے دور کے لیے بھی بے حد متعلقہ بناتا ہے۔
سیریز کے اہم فنکاروں میں شیرِف آف ناٹنگھم کے کردار میں شان بین اور ملکہ ایلینور آف ایکویٹین کے روپ میں کونی نیلسن بھی شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باغی جان گلین جوناتھن انگلش رابن ہڈ شان بین شیرِف آف ناٹنگھم کونی نیلسن لوک ہیرو ملکہ ایلینور آف ایکویٹین