سعودی فلم ’برقع سٹی‘ کے ہدایتکار فیبریس براک کا کہنا ہے کہ وہ بھارتی فلم ’لاپتہ لیڈیز‘ کی کہانی اور ان کی سن 2019 کی عربی شارٹ فلم برقع سٹی کی مماثلت پر بےحد حیران ہیں۔

گزشتہ کئی دنوں سے وشل میڈیا پر یہ بحث چل رہی ہے کہ بالی ووڈ کی فلم لاپتہ لیڈیز ایک عربی شارٹ فلم کا چربہ ہے۔ صارفین نے اس عربی فلم ’برقع سٹی‘ کا ایک مختصر کلپ بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس میں دونوں فلموں کی کہانیوں میں مماثلت کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق کرن راؤ کی ’لاپتہ لیڈیز‘ کی کہانی لکھنے والے بپلب گوسوامی نے فلم کی کہانی چوری کرنے اور اس کی کاپی بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2024 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم بالی ووڈ کی جانب سے باضابطہ طور پر اکیڈمی ایوارڈز کیلئے بھیجی گئی تھی تاہم یہ اس لسٹ میں شامل نہیں ہوسکی۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by BollywoodShaadis.

com (@bollywoodshaadis)

اب عربی فلم برقعہ سٹی کے ہدایتکار نے آئی ایف پی کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ تین اپریل تک ’لاپتہ لیڈیز‘ کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’جب مجھے پتہ چلا تو میں بےحد حیران ہوا اور غمگین بھی ہوا، خاص طور پر تب جب مجھے معلوم ہوا کہ یہ فلم بھارت میں بہت کامیاب رہی ہے اور آسکر کے لیے بھی بھیجی گئی تھی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی شارٹ فلم کو فیچر فلم بنانے کے بارے میں سوچ رہے تھے مگر اب انہیں نہیں معلوم کہ وہ ایسا کر سکیں گے یا نہیں۔

فیبریس براک کا کہنا تھا کہ وہ فلم دیکھنے سے پہلے ہی اس کی کہانی کے بارے میں جان کر حیران رہ گئے تھے کیونکہ وہ بلکل برقعہ سٹی سے مماثلت رکھتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کہانی کو بھارتی ثقافت میں ڈھال کر پیش کیا گیا تاہم کہانی فلم ان کی شارٹ فلم کی طرح تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ’لاپتہ لیڈیز‘ کی پروڈکشن ٹیم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم لاپتہ لیڈیز کے مصنف بپلب گوسوامی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو ’جھوٹ‘ پر مبنی قرار دے دیا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے 3 جولائی 2014 کو اسکرین رائٹرز ایسوسی ایشن کے پاس فلم کو ’ٹو برائیڈز‘ کا ٹائٹل دے کر کہانی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے موجودہ فلم ’لاپتہ لیڈیز‘ کی تفصیلی کہانی رجسٹر کرائی تھی۔

بپلب گوسوامی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کی فلم کا آئیڈیا چوری نہیں کیا ہے۔ 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی کہانی شارٹ فلم انہوں نے کا کہنا

پڑھیں:

کے پی اسمبلی کی سیکیورٹی پر ہوئے اجلاس کی اندرونی کہانی

آئی جی کے پی ذوالفقار حمید—فائل فوٹو

خیبر پختونخوا اسمبلی کی سیکیورٹی سے متعلق گزشتہ روز ہونے والے کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

ذرائع کے مطابق پشاور میں آئی جی خیبر پختون خوا ذوالفقار حمید نے سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کے پاس وسائل کم ہیں، فوج کے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکتے، پولیس کی تعداد کم ہے، استعدادِ کار اور صلاحیت کا بھی مسئلہ ہے۔

آئی جی نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی کل تعداد تقریبا 1 لاکھ 30 ہزار ہے، 20 سے 30 فیصد پولیس اہل کار اعلیٰ شخصیات کی سیکیورٹی پر مامور ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فعال پولیس اہلکاروں کی تعداد تقریباً 80 ہزار رہتی ہے جو کم ہے۔

انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کے پاس گاڑیوں کی کمی ہے، دفاتر اور پولیس اسٹیشن تک کم ہیں، سی ٹی ڈی میں اہل کاروں کی تعداد انتہائی کم اور استعدادِ کار کا بھی مسئلہ ہے۔

آئی جی کے پی نے بریفنگ میں شکوہ کیا کہ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے بجٹ بھی ناکافی ہے، ایک کلو میٹر رنگ روڈ کی تعمیر پر آنے والے خرچے سے بھی کم بجٹ پولیس کو دیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تیراہ اور خیبر کی کہانی
  • حکومت کے 27ویں ترمیم کے ڈرافٹ پر پارٹی سے مشاورت کریں گے: شیری رحمٰن
  • کے پی اسمبلی کی سیکیورٹی پر ہوئے اجلاس کی اندرونی کہانی
  • ’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘، صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر حنا بیات کا ردعمل
  • گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
  • نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش
  • زباں فہمی267 ; عربی اسمائے معرفہ اور ہمارے ذرایع ابلاغ
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف