فلم ’سکندر‘ میں سلمان خان کی ساتھی اداکارہ کے ساتھ ہراسانی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بالی ووڈ فلم ’’سکندر‘‘ میں سلمان خان اور رشمیکا مندانا کے ساتھ کام کرنے والی اداکارہ شریا گپتا نے ساؤتھ فلم انڈسٹری میں اپنے ساتھ ڈائریکٹر کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
اداکارہ شریا گپتا نے سلمان خان اور رشمیکا مندانا کی فلم ’سکندر‘ میں میڈیکل انٹرن کا کردار ادا کیا ہے۔ اداکارہ نے ساؤتھ فلم انڈسٹری میں اپنے ساتھ پیش آئے کاسٹنگ کاؤچ کے خوفناک تجربے کا انکشاف کیا ہے۔
چنئی میں پلی بڑھی شریا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس فلمی صنعت میں کوئی سفارشی رابطے نہیں تھے، اور انہیں اپنے کیریئر کے آغاز میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اپنے انٹرویو میں شریا نے بتایا ’’میں نے چنئی میں کاسٹنگ کاؤچ کا سامنا کیا۔ اس وقت کوئی کاسٹنگ ڈائریکٹر نہیں ہوا کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ میں ممبئی آنے کی خواہش رکھتی تھی۔ ممبئی میں مجھے ایسا کوئی تجربہ نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ کام کےلیے کسی بھی قسم کا غلط سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
شریا نے 2014 میں اپنے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں بتایا کہ ’’میں ایک ڈائریکٹر کے آفس میں آڈیشن کےلیے گئی تھی۔ اس وقت ڈائریکٹر اور پروڈیوسر براہ راست آڈیشن کےلیے بلایا کرتے تھے۔ میں اپنی والدہ کے ساتھ گئی تھی، لیکن جب میں کیبن کے اندر گئی تو ڈائریکٹر نے کہا، ’میری گود میں بیٹھو اور سین دکھاؤ‘۔ میں بہت چھوٹی تھی اور اس بات سے میں گھبرا گئی، میں نے جھوٹ بول دیا کہ میں سین تیار کرکے کل آؤں گی اور وہاں سے بھاگ نکلی۔‘‘
اس واقعے کے بعد شریا نے فیصلہ کیا کہ وہ ساؤتھ انڈسٹری میں ایسے ناخوشگوار حالات کا سامنا کرنے کے بجائے ممبئی میں کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی قسم کے ناجائز فوائد کےلیے تیار نہیں ہیں، اور اپنی عزت نفس کو کبھی مجروح نہیں ہونے دیں گی۔
یاد رہے کہ شریا گپتا نے رجنی کانت کے ساتھ بھی کام کیا ہے اور اب وہ ’سکندر‘ جیسی بڑی فلم میں نظر آئی ہیں۔ شریا سے پہلے بھی کئی اداکارائیں فلم انڈسٹری میں اپنے ساتھ پیش آنے والی ہراسانی کے واقعات کے متعلق انکشاف کرچکی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں اپنے ساتھ کے ساتھ کیا ہے
پڑھیں:
ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے اپنے دو روز سرکاری دورے پر گزشتہ دیر رات کو لندن پہنچے، جہاں بدھ کے روز ان کی کنگ چارلس سوم اور وزیر اعظم کیر اسٹارمر سے ملاقات ہونے والی ہے۔
لندن پہنچنے پر امریکی صدر نے کہا کہ آج "ایک بڑا دن" ہونے والا ہے۔ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے ون فیلڈ ہاؤس میں رات گزاری جو کہ 1955 سے برطانیہ میں امریکی سفیر کا گھر ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی امریکی صدر کو دوسری بار برطانیہ کے سرکاری دورے کا اعزاز حاصل ہوا۔ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران بھی برطانیہ کا سرکاری دورہ کیا تھا۔
اسٹارمر کے دفتر نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ "یہ دورہ ظاہر کرے گا کہ "برطانیہ اور امریکہ کے تعلقات دنیا میں سب سے مضبوط ہیں، جو 250 سال کی تاریخ پر محیط ہیں۔
(جاری ہے)
"سینیئر امریکی حکام نے پیر کے روز بتایا تھا کہ دورہ برطانیہ کے دوران دونوں ملکوں میں توانائی اور ٹیکنالوجی سے متعلق 10 بلین ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں کا اعلان کیا جائے گا۔
توقع ہے کہ دونوں ممالک جوہری توانائی کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ایک معاہدے پر بھی دستخط کریں گے۔
ٹرمپ کے دوسرے دورہ برطانیہ کے ایجنڈے میں مزید کیا ہے؟بدھ کے روز امریکی صدر اور ان کی اہلیہ میلانیا کی برطانوی شاہی محفل ونڈسر کیسل میں دعوت کی ایک شاندار تقریب ہے۔
کنگ چارلس، ملکہ کیملا، پرنس ولیم، اور شہزادی کیتھرین ان کے ساتھ گاڑیوں کے ایک جلوس پر بھی جائیں گے۔ ایک سرکاری ضیافت، فوجی طیاروں کے ذریعے فلائی پاسٹ اور توپوں کی سلامی کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔
جمعرات کے روز اسٹارمر جنوبی انگلینڈ کے دیہی علاقے میں اپنی چیکرز کنٹری رہائش گاہ پر ٹرمپ کی میزبانی کریں گے۔ توقع ہے کہ دونوں رہنما امریکہ کے لیے برطانوی اسٹیل کی درآمدات پر محصولات کے معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
مئی میں، لندن اور واشنگٹن نے ایک تجارتی معاہدہ کیا تھا جس میں امریکہ کو کار اور ایرو اسپیس کی درآمدات پر ٹیرف کم کر دیا گیا تھا، لیکن وہ برطانوی اسٹیل کے لیے شرائط کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہے، جو کہ فی الوقت 25 فیصد ٹیرف کے ساتھ مشروط ہے۔
ٹرمپ نے ایئر فورس ون سے ٹیک آف کرنے سے پہلے صحافیوں کو بتایا کہ "میں بھی وہاں تجارت کے لیے جا رہا ہوں۔
وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا وہ تجارتی معاہدے کو تھوڑا سا اور بہتر کر سکتے ہیں۔"انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے ایک معاہدہ کیا ہے، اور یہ بہت اچھا سودا ہے، اور میں ان کی مدد کرنے میں مصروف ہوں۔"
ٹرمپ کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی ہیں، جو نو منتخب برطانوی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
ٹرمپ کے دورے کے خلاف مظاہروں کا منصوبہامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے خلاف احتجاج کے لیے ونڈسر اور وسطی لندن میں مظاہروں کا منصوبہ بنایا گیا ہے
اسٹاپ ٹرمپ کولیشن کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ "ٹرمپ کے لیے سرخ قالین بچھا کر اسٹارمر ایک خطرناک پیغام بھیج رہے ہیں اور یہ چیز برطانیہ میں نسل پرستی میں اضافے کو دیکھتے ہوئے کمیونٹیز کو مدد فراہم کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کرتی ہے۔
"ٹرمپ کا دورہ برطانیہ ایک عجیب و غریب موقع پر ہو رہا ہے، جب پچھلے ہفتے ہی امریکہ میں برطانیہ کے سفیر پیٹر مینڈیلسن کو جیفری ایپسٹین کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات کو ظاہر کرنے والی ای میلز کے سبب برطرف کر دیا گیا تھا۔
ایپسٹین کے ساتھ ٹرمپ کی اپنی دوستی بھی کافی قیاس آرائیوں کا موضوع رہی ہے۔
ٹرمپ کی آمد سے پہلے، مظاہرین نے ایک بڑے بینر کا انکشاف کیا، جس میں ایپسٹین کے ساتھ امریکی صدر کی تصویر تھی، جسے بعد میں ونڈسر کیسل کے ٹاور پر آویزاں کیا گیا۔
اس سلسلے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد مقامی پولیس نے تصاویر کو "غیر مجاز پروجیکشن" بتا کر اسے "عوامی اسٹنٹ" بھی قرار دیا۔
ادارت: جاوید اختر