ٹرمپ کی اپنی سرکاری پینٹنگ پر تنقید، آرٹسٹ کا کاروبار خطرے میں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لندن: برطانوی آرٹسٹ سارہ بورڈمین، جنہوں نے کولوراڈو اسٹیٹ کیپیٹل میں آویزاں ڈونلڈ ٹرمپ کی سرکاری پینٹنگ بنائی ہے انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی حالیہ تنقید نے ان کے 41 سالہ کاروبار کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ تصویر، جو اسٹیٹ کیپیٹل کے گیلری آف پریزیڈنٹس میں چھ سال تک لٹکی رہی، ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں "سب سے بدترین" قرار دی گئی تھی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بورڈمین نے اپنی عمر کے ساتھ "اپنی صلاحیتیں کھو دی ہیں" اور تصویر کو "جان بوجھ کر مسخ" کیا گیا ہے۔
بورڈمین نے ٹرمپ کے ان الزامات کو اپنے کاروبار اور پیشہ ورانہ شہرت پر منفی اثرات کے طور پر بیان کیا ہے، اور کہا ہے کہ اب ان کے کاروبار کو دوبارہ بحال کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ تصویر میں کوئی جان بوجھ کر مسخ یا سیاسی جھکاؤ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی کمیشن کے مطابق کولوراڈو اسٹیٹ کیپیٹل ایڈوائزری کمیٹی سے اس تصویر کو بغیر کسی تعصب یا مبالغہ آرائی کے مکمل کیا تھا۔
ٹرمپ نے سابق صدر باراک اوباما کی تصویر کی تعریف کی تھی اور اسے "زبردست" قرار دیا تھا، لیکن اپنے ہی پر پورٹریٹ پر کوئی ایسی تعریف نہیں کی۔ ان کے تبصروں کے بعد یہ تصویر عوامی نمائش سے ہٹا لی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
ایمازون کے بانی جیف بیزوس نے انکشاف کیا ہے کہ بطور سی ای او انہوں نے کبھی اضافی معاوضہ، بونس یا اسٹاک گرانٹس وصول نہیں کیے اور وہ اس فیصلے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
2024 میں نیویارک ٹائمز ڈیل بک سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے بیزوس نے بتایا کہ انہوں نے ایمازون کے بورڈ سے کہا تھا کہ
مجھے کوئی اضافی معاوضہ نہ دیں۔ میں پہلے ہی کمپنی کا بڑا شیئر ہولڈر ہوں اور مجھے مزید مراعات لینے پر اچھا محسوس نہیں ہوتا۔ میں کس طرح مزید ترغیب کی ضرورت محسوس کر سکتا ہوں؟
بیزوس بطور سی ای او سالانہ صرف 80 ہزار ڈالر تنخواہ لیتے رہے۔
بیزوس کا فلسفہبیزوس کے مطابق، مالکان اپنی دولت تنخواہوں سے نہیں بلکہ کمپنی کی قدر بڑھا کر بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا
میں نے کبھی اس کو صحیح نہیں سمجھا کہ اور مراعات لوں… اور مجھے اس فیصلے پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیے ایلون مسک سے دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز کس نے چِھینا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کامیابی کا پیمانہ ذاتی دولت نہیں بلکہ دوسروں کے لیے پیدا کی گئی دولت ہونا چاہیے۔’کسی کو ایک ایسی فہرست بنانی چاہیے جس میں لوگوں کو اس بنیاد پر رینک کیا جائے کہ انہوں نے دوسروں کے لیے کتنا سرمایہ پیدا کیا۔‘
’ایمازون کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 2.3 ٹریلین ڈالر ہے… میں نے دوسروں کے لیے تقریباً 2.1 ٹریلین ڈالر کی دولت تخلیق کی ہے۔ یہ فوربز کی دولت کی فہرست سے کہیں بہتر معیار ہے۔‘
بیزوس کا یہ طریقہ کار سلیکون ویلی کے دیگر ٹیک لیڈرز سے مشابہ ہے جنہوں نے علامتی یا معمولی تنخواہیں لیں۔
ایپل کے شریک بانی اسٹیو جابز کی طرح میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ 2013 سے صرف 1 ڈالر سالانہ لے رہے ہیں۔
وارن بفیٹ، چیئرمین برکشائر ہیتھوے، نے بھی طویل عرصے تک صرف 100,000 ڈالر سالانہ مقررہ تنخواہ لی، بغیر کسی اسٹاک بونس کے۔
یہ رویہ اس وسیع تر فلسفے کی عکاسی کرتا ہے کہ قیادت کا مقصد ذاتی دولت بنانا نہیں بلکہ قدر (Value) تخلیق کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمازون کے بانی جیف بیزوس