کراچی: غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی آج سے شروع
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
حکومتی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد آج سے افغان شہریوں کے خلاف کراچی میں بھی کارروائی تیز کر دی گئی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق کراچی کے علاقے سلطان آباد سے غیر قانونی رہائش پزیر افغان شہریوں کی واپسی کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر سے غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان چھوڑنے کیلئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سلطان آباد ہولڈنگ کیمپ سے 190 افغان شہریوں کو چمن منتقل کیا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے یہ بھی بتایا ہے کہ سلطان آباد ہولڈنگ کیمپ سے 5 بسوں کے ذریعے افغان شہریوں کو منتقل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افغان شہریوں
پڑھیں:
ای ٹریفک چالان کی رقم بلدیہ عظمیٰ کراچی کو منتقل کرنے پر غور
بلدیہ عظمی کراچی نے ٹریفک ای چالان سے حاصل کروڑوں کی آمدنی کے ایم سی کو منتقل کرنے کی سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہری حلقوں کی جانب سے او زیڈ ٹی شیئر کی طرح ٹریفک چالان سے حاصل فنڈز بھی بلدیاتی اداروں کو دینے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔
ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہونے والے چالان اور اس سے حاصل آمدنی کی رقم متعلقہ ٹاؤنز حکومتوں کو منتقل کی جائیں تاکہ شہر کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کی صورتحال کو مشترکہ طور پر بہتر کیا جاسکے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹریفک ای چالان سے حاصل ہونے والی کروڑوں کی آمدنی شہر کے انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کا بڑا مطالبہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بلدیہ عظمی کراچی نے ٹریفک چالانوں سے حاصل فنڈز کوکے ایم سی کو منتقل کرنے کی سندھ حکومت سے سفارشات کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں سفارشات تیار کی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مختلف پرپوزل تیار کئے جارہے ہیں جس میں ہر ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہونے والے چالان اور اس سے حاصل رقم کو متعلقہ ڈسٹرکٹ میں موجود ٹائون حکومتوں کو منتقل کئے جانے کی سفارشات بھی شامل ہیں۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کی 106 بڑی سڑکوں کی تعمیر ودرستگی میں مذکورہ رقم کا بڑا حصہ خرچ کئے جانے پر زور دیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ او زیڈ ٹی کے شیئر کی طرح ٹریفک ای چالان سے حاصل فنڈز سے بھی بلدیہ عظمی کراچی سمیت تمام ٹائون حکومتوں کو اس کا شیئر تقسیم کئے جانے کا پرپوزل بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں شہری حلقوں کے ساتھ ساتھ سینئر کنٹریکٹرز نے بھی وزیر اعلی سندھ سے کراچی کی سڑکوں کی درستگی کیلئے ٹریفک ای چالان کا فنڈز بلدیاتی اداروں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی کا کہنا ہے کہ ٹریفک ای چالان سے حاصل آمدنی شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری پر خرچ کی جانے چاہئے،شہر کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کی بہتری کیلئے سالانہ ترقیاتی فنڈز کے ساتھ ساتھ ٹریفک ای چالان کی رقم بھی شہریوں پر ہی خرچ کی جائے گی تو اس کے مزید بہتر نتائج سامنے آئینگے۔