Daily Ausaf:
2025-07-24@20:55:33 GMT

بیٹی کو وراثت میں حصہ دینے سے متعلق عدالت کا بڑا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

لاہور ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 27سال بعد بیوہ کو بھائی سے جائیداد میں حصہ دلوا دیا۔

جسٹس خالد اسحاق نے صدیقاں بی بی کی اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق خاندانوں میں عام طور پر جائیداد کے حوالے سے جھوٹے دعوے کیے جاتے ہیں ایسےدعوؤں کیلئے سب سےبہترین طریقہ یہ کہنا ہےکہ جائیداد مجھے زبانی تحفے میں ملی۔فیصلہ میں کہا گیا کہ بھائی نے مشکل گھڑی میں بیوہ بہن کی مدد کے بجائے شکاری کی طرح وراثتی حق چھینا، افسوسناک ہے مرد شریعت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خواتین سے وراثتی حق چھین لیتے ہیں خواتین کے وراثتی حقوق کی پوری شدت کےساتھ حفاظت کرنی چاہیے۔

تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ کسی خاتون نے خود اپنا وراثتی حق چھوڑ دیا ہے اس کا دعویٰ صحیح ثابت کرنا ہو گا، والد کے انتقال کے بعد بھائی نےساری جائیداد پر قبضہ کر لیا خاتون کےمطابق والدکی وفات کےبعدبھائی نےجائیداد میں حصہ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی، خاتون کےمطابق کچھ عرصے تک بھائی زمین سے ہونے والی آمدن کا حصہ بھجواتا رہا لیکن بہنوئی کی وفات کےبعدبھائی نےجائیداد میں حصہ دینے سے انکار کر دیا۔

فیصلے کے مطابق 2011 میں خاتون نے وراثتی جائیداد میں حصے کیلئے ٹرائل کورٹ میں دعویٰ دائر کیا بھائی کے مطابق والد نے اپنی زندگی میں ہی 59کنال اراضی اسے بطور تحفہ دیدی تھی جس پر ٹرائل کورٹ نے 2014 میں خاتون کا دعویٰ مسترد کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھائی نے

پڑھیں:

زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ کسی اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کے زیر التوا ہونے کے سبب ازخود چیلنج شدہ فیصلے پر عمل درآمد رک نہیں جاتا، زیر التوا اپیل کی بنیاد پر فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کا تحریر کردہ 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔

فیصلہ کے مطابق معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین سے متعلق تنازع پر شروع ہوا، لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ نے 2015 میں معاملہ ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا، ہائیکورٹ نے ریونیو حکام کو ہدایت کی تھی کہ قانون کے مطابق دوبارہ فیصلہ کریں۔

26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان

جاری کردہ فیصلہ میں بتایا گیا کہ ایک دہائی گزرنے کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے فیصلہ نہیں کیا، ہائیکورٹ کے ریمانڈ آرڈر پر عملدرآمد میں 10 سال تاخیر ہوئی، ریونیو حکام نے ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا،  ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا ہے کہ کسی عدالت کا سٹے آرڈر نہیں تھا جو فیصلہ پر عمل درآمد سے روکتا۔

چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ریمانڈ آرڈرز کو اختیاری سمجھنا غیر آئینی طرز عمل ہے، اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکتی، یہ عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے، محض زیر التوا مقدمے کی بنیاد پر عملدرآمد روکنا قابل قبول نہیں۔

نیوزی لینڈ نے ایف آئی ایچ پروہاکی لیگ سے دستبرداری کا باضابطہ اعلان کردیا

فیصلہ کے مطابق عدالت نے چیف لینڈ کمشنر کو پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کی ہدایت کر دی، چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں تمام ریمانڈ کیسز کی مانیٹرنگ کا وعدہ کیا جس پر  عدالت نے تمام پٹیشنز غیر موثر ہونے پر نمٹا دی۔

عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا ہے کہ تین ماہ میں ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرائی جائے، تمام متعلقہ اتھارٹیز کو ریمانڈ آرڈرز پر فوری عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان نفقہ سے انکار غیر قانونی قرار
  • فرانسیسی خاتون اول سے متعلق دعویٰ امریکی پوڈکاسٹر کو مہنگا پڑگیا، صدر نے مقدمہ کر دیا
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتیں اب انصاف دینے کی اہلیت کھو چکیں