پی آئی اے 21 سال کے بعد منافع بخش ادارہ بن گیا،وزیراعظم کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پی آئی اے 21 سال کے بعد منافع بخش ادارہ بن گیا،وزیراعظم کی مبارکباد WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان انٹرنیشنل ایئر (پی آئی اے) 21 سال بعد شدید مالی بحران سے نکل گیا اور بورڈ نے مالیاتی رپورٹ کی منظوری دے دی، جس کے مطابق قومی ایئرلائن کو 26 ارب سے زائد کا منافع ہوا۔
پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پی آئی اے کے سال 2024 کے سالانہ نتائج کی منظوری دے دی، جس کے مطابق پی آئی اے نے 21 سال کی طویل مدت کے بعد خالص منافع حاصل کرلیا۔
پی آئی اے کے سال 2024 کے نتائج کے مطابق پی ائی اے نے 9.
پی آئی اے نے آخری منافع سال 2003 میں حاصل کیا تھا جس کے بعد دو دہائیوں تک پی آئی اے خسارے سے دوچار رہی تاہم حکومت پاکستان کی سرپرستی سے پی آئی اے میں جامع اصلاحات کیے گئے۔
قومی ایئرلائن میں اصلاحات کے دوران پی آئی اے کی افرادی قوت اور اخراجات میں واضح کمی، منافع بخش روٹس میں استحکام، نقصان دہ روٹس کا خاتمہ اور بیلنس شیٹ ری اسٹرکچرنگ کی گئی۔
مزید بتایا گیا کہ پی آئی اے کے واپس منافع بخش ادارہ بننے سے نہ صرف اس کی ساکھ میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ ملکی معیشت کے لیے بھی مفید ثابت ہوگا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے اس امر کا باضابطہ اعلان کیا گیا اور اس اعلیٰ مالیاتی کارکردگی کو نجکاری کے لیے بہت اہم قرار دیا۔
وزیراعظم کی مبارکباد
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں کہا کہ الحمدللہ قوم کیلئے ایک اور خوشخبری! پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو 20 برس میں پہلی مرتبہ منافع ہوا، جو کئی دہائیوں کے خسارے کے بعد ایک بڑی تبدیلی ہے. خوش آئند ہے کہ مستقبل تابناک ہے، انشاء اللہ.وزیرِ ہوابازی خواجہ آصف کی قیادت میں ٹیم کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے منافع بخش کے بعد
پڑھیں:
قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔