پی آئی اے ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا ہے، 21 سال بعد پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے 20 برس بعد منافع حاصل کرنے میں کامیاب، وزیراعظم شہباز شریف نے خوشخبری سنا دی
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پی آئی اے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پی آئی اے کاخسارہ اور قرض آسمان تک پہنچ گیا جبکہ پی آئی اے کے یورپین روٹ اور برطانیہ کے لیے پروازیں بند ہوگئیں اور لاجواب پرواز قصہ پارینہ بن گئی۔
عمران خان نے PIA کو تباہ کرنے میں کوئ کسر نہ چھوڑی، خسارہ اور قرض آسمان تک پہنچ گیا ۔ یورپین روٹ بند ھو گئے۔ برطانیہ بند ھو گیا۔ لاجواب پرواز قصہ پارینہ بن گئی۔ شہباز شریف نے قیادت سنبھالی یورپین روٹ بحال ھوۓ برطانیہ انشا ء اللہ بحالی زیادہ دور نہیں ۔ 21سال بعد PIA اربوں کا…
— Khawaja M.
خواجہ آصف نے کہا کہ پھر وزیراعظم شہباز شریف نے قیادت سنبھالی، یورپین روٹ بحال ہوئے اور برطانیہ کے لیے بھی پی آئی اے پروازوں کی بحالی زیادہ دور نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نقصان میں چلنے والی قومی ایئرلائن منافع کمانے لگی، خواجہ آصف نے تفصیلات شیئر کردیں
انہوں نے کہا کہ 21 سال بعد پی آئی اے اربوں روپے کا منافع بخش ادارہ بن گیا ہے اور یہ قومی ادارہ ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی نیت اور محنت اللہ قبول کر رہا ہے، پی آئی اے کے چیئرمین ائیر وائس مارشل عامر حیات، ان کی ٹیم اور تمام ملازمین قابل تحسین ہیں، ان کو مبارک ہو، اللہ نے ان کی محنت کا اجر عطا کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پی آئی اے خواجہ آصف منافع وزیر دفاع وزیراعظم شہباز شریفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پی ا ئی اے خواجہ ا صف منافع وزیر دفاع وزیراعظم شہباز شریف خواجہ ا صف نے شہباز شریف یورپین روٹ پی ا ئی اے نے کہا بن گیا
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی 30 دن میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
جمعرات کے روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سول سروسز اصلاحات سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا جہاں انہیں عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کے لیے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، کمیٹی ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرے گی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کے لیے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا تک تجارت کا نیا باب کھلنے کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سول سروس اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، تاکہ عام آدمی کی زندگی کو آسان بنایا جا سکے۔‘ انہوں نے زور دیا کہ سفارشات ایسی ہوں جو ایک پائیدار اور مؤثر نظام کی بنیاد بنیں اور سول سروس کو وقت کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔ اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی ترقی فرسودہ نظام میں اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اصلاحات سول سروسز شہباز شریف وزیراعظم