بیرسٹر گوہر کا منظور نظر لفظ پر شدید تحفظات کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے منظور نظر لفظ پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کی چیئرمین شپ میرے پاس امانت ہے، یہ عہدہ میرے پاس ڈیڑھ سال ہے، جو میرے لیے اعزاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی کو جوڑنا چاہتا ہوں، چاہے مجھے عہدہ چھوڑنا پڑے، میں منظور نظر لفظ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتا ہوں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ علی ظفر ایماندار آدمی ہے اور بانی پی ٹی آئی کو سب پر اعتماد ہے، چیئرمین بنا تو اسلام آباد پولیس نے پروٹوکول کا کہا مگر میں نے انکار کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے اڈیالہ جیل انتظامیہ نے چیئرمین بننے کے بعد کہا آپ کی گاڑی اندر آئے گی، لیکن میری گاڑی کبھی اڈیالہ جیل کے اندر نہیں گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک نام ہونے کی وجہ سے میری کوئی ملاقات نہیں ہوئی، کسی چیز پر ایکشن نہیں لیتا ، میرے اوپر اتنا بوجھ ہے کہ میری صحت پر اثر پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اگر آج چیئرمین شپ چھوڑ دوں تو میرے اوپر تنقید نہیں ہوگی، آپ پاپولیرٹی نہ لیں قواعد کو فالو کریں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کے اہل خانہ آتے ہیں تو ہم تعاون کرتے ہیں ،ہم نے کل جیل انتظامیہ سے درخواست کی کہ بہنوں کو ملاقات کرنے دی جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کو جب بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو ملاقات نہیں کرائی گئی تو وکلاء آگے کیوں گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
شکرہے مروت سے جان چھوٹی، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی اڈیالہ جیل میں اپنے وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی، انہوں نے شیرافضل مروت کے وکلا کی فیسوں اور علیمہ خان سے متعلق بیانات پر برہمی کا اظہار کیا۔
عمران خان نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور علی امین گنڈاپورکو مائنز اینڈ منرلز بل پر بات کرنےکے لیے ملاقات کے لیے بلایا لیا۔
بانی پی ٹی آئی نے پارٹی لیڈر شپ کو تمام اختلافات ختم کرنےکا پیغام بھیجا۔ بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹرگوہرکو معذرت خواہانہ رویے پر سخت پیغام بھجوایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت میں بہت دیرکردی، خیبرپختونخوا دہشت گردی کا شکار صوبہ ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے قانون کی عملداری نہ ہونے پر سلمان اکرم کو چیف جسٹس کو خط لکھنےکی ہدایت بھی کی۔