منی لانڈرنگ کیس : پرویز الٰہی کو پیش ہونے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور: اسپیشل کورٹ سینٹرل نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی و دیگر کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔خصوصی عدالت میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس کی سماعت ہوئی جو 15 مئی 2025 تک ملتوی کر دی گئی۔ دوران سماعت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی گئی۔عدالت نے پرویز الٰہی کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انہیں اور دیگر ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیا۔عدالت نے پرویز الٰہی کی بہو زہرا الٰہی کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے رکھا ہے جبکہ مونس الٰہی کو اشتہاری اور انٹرپول سے رابطے کا حکم دے رکھا ہے۔دسمبر 2024 میں لاہور کی احتساب عدالت نے گجرات کرپشن کیس میں سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی سمیت دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ پرویز الٰہی پر فرد جرم کیلیے 7 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کی تھی۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب بیماری کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے تھے جبکہ انہوں نے عدالت میں حاضری سے استشنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔
7 جنوری 2025 کو جب فرد جرم عائد کی گئی تو انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا تھا .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سابق وزیر اعلی پرویز ال ہی عدالت نے کا حکم کی تھی
پڑھیں:
سپریم کورٹ: عدالت کا مقصد ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانا ہے، اسٹون کرشنگ پلانٹس کیس کی سماعت
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے خیبرپختونخوا میں اسٹون کرشنگ پلانٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں 11 جولائی 2024 کے عدالتی حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 903 کرشنگ پلانٹس موجود ہیں، جن میں سے 879 کی مانیٹرنگ کی جا چکی ہے جبکہ 230 پلانٹس اس وقت بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا حکومت کو اسٹون کرشنگ کے رولز مرتب کرنے کی مہلت دیدی
ای پی اے نے 719 پلانٹس کو مختلف وجوہات کی بنا پر ہدایات جاری کیں اور 37 پلانٹس کو شوکاز نوٹسز دیے گئے۔
سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ عدالت کا مقصد کرشنگ پلانٹس کو بند کرنا نہیں بلکہ ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اصل مقدمہ رولز کو چیلنج کرنے سے متعلق ہے جبکہ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ اصل کیس میں شامل ججز موجودہ بینچ کا حصہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کے لیے تھا مگر عملدرآمد صرف خیبرپختونخوا میں ہو رہا ہے۔
وکیلِ پلانٹس نے کہا کہ کچھ پلانٹس 2024 سے بند ہیں اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے دوران ماحولیاتی تحفظ کیلئے ایک کروڑ روپے سے زائد خرچ کیا جا چکا ہے۔
عدالت نے کیس کو آئندہ منگل تک ملتوی کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آلودگی سپریم کورٹ ماحولیات