ایک لاکھ پاکستانیوں کو یو اے ای کا 5 سالہ ویزہ دیں گے، اماراتی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
متحدہ عرب امارات نے ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کیلیے ویزہ دینے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کامران ٹیسوری کی آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویزہ حاصل کرنے والے شہریوں کا ریڈ کارپٹ پر استقبال کیا جائے گا۔
یو اے ای سفیر حماد عبید الزہبی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایک لاکھ پاکستانیوں کو پانچ سال کا ویزہ دے گا، ویزہ سینٹر میں بہت عزت دیں گے اور بھرپور تعاون بھی کریں گے ۔
قبل ازیں گورنر سندھ متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے پہنچے تو اُن کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ گورنرسندھ نے قونصلیٹ میں قائم ویزہ سینٹر کا دورہ کیا اور یو اے ای کے سفیر نے سینٹر سے متعلق آگاہ کیا۔
گورنر سندھ نے ویزہ لینے والوں سے گفتگو کی جس کے دوران انہوں نے یو اے ای کی جانب سے قونصلیٹ میں دی جانے والی سہولیات پر شکریہ ادا کیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا استقبال ریڈ کارپیٹ پر کیا گیا جو ان کی محبت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایس آئی ایف سی منصوبہ میں بھرپور دلچسپی لے رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات یو اے ای کہا کہ
پڑھیں:
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی
پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، محکمۂ آبپاشی
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600کیوسک جبکہ ڈائون اسٹریم میں محض 190کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے ۔ 2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔محکمۂ آبپاشی کے مطابق پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے ، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے ۔محکمہْ زراعت کے مطابق پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہْ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔