گوہر اعجاز کی بیرک گولڈ کے صدر ڈینس مارک برسٹو سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز کی بیرک گولڈ کے صدر ڈینس مارک برسٹو سے ملاقات کی ہے۔ای پی بی ڈی کے بورڈ آف گورنرز پاکستان میں کان کنی کے روڈ میپ پر بات کرنے کے لیے بیرک گولڈ کے صدر ڈینس مارک برسٹو کی میزبانی کر رہے ہیں۔ملاقات کے موقع پر شہباز ملک ہلٹن فارما، شاہد سورتی (سورٹی انٹرپرائزز) اور سمیع اللہ جاوید (دین گروپ) بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ منرل فورم عالمی سرمایہ کاروں کی پاکستان کے وسیع قدرتی وسائل بالخصوص کان کنی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا عکاس ہے۔ ملاقات میں ڈاکٹر گوہر اعجاز پاکستان کے نجی شعبے کے اہم کردار پر روشنی ڈالی،ڈاکٹر گوہر اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی تشکیل یقینی بنانا رہا ہے، پاکستان پائیدار غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر رہا ہے،منرل فورم پاکستان کی اقتصادی رفتار پر نئے بین الاقوامی اعتماد کا اشارہ ہے۔ پاکستان اہم شعبوں میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: گوہر اعجاز
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔