تحریک انصاف میں قیادت کا مسئلہ چل رہا ہے، آغا رفیع اللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پیپلزپارٹی کے رہنما آغا رفیع اللہ نے کہا ہے تحریک انصاف میں مسئلہ چل رہا ہے، اس کی قیادت کون کرے گا؟
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکیا گوہر، سلمان اکرم ،عمرایوب، زرتاج گل، جنید اکبر یا عمران خان کی بہنیں قیادت کریں گے، خان صاحب سے مخصوص ٹولے کو ملنے دیا جاتا ہے.
انھوں نے چیئرمین کو نکال دیا کہ باقی لوگ کہاں ہیں،سلمان اکرم کوبھیجیں، اس لیے کارکنوں کو تحفظات ہیں اور وہ الجھن کا شکار ہیں، پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما سیاسی انگیجمینٹ چاہتے ہیں، اداروں سے مزاحمت نہیں، ہم نے حکومت سے صاف صاف کہہ دیا جب تک نہروں کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، کسی بل پر ساتھ نہیں دیں گے، یہ کالاباغ ڈیم جیسا مردہ گھوڑا ہے، سندھ نہیں رہتا تو ریاست کہاں کی ؟
تحریک انصاف کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہاعمران خان سے جب میری ملاقات ہوئی تھی تو عدالتی احکامات کے برخلاف دولوگوں کو نہیں ملنے دیا گیا۔ ہماری جماعت میں اختلاف رائے ہے،ہمارالیڈر پابند سلاسل ہے، علیمہ خان سیاسی لیڈر نہیں ،وہ عمران خان کے ایماء پر باہر آکر بیان دیتی ہیں.
مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا سیاستدان جب جیلوں میں جاتے ہیں تو انھیں سیاسی طریقے سے ہی چلنا چاہیے، علیمہ خان کو اس لیے روکا گیا کیونکہ وہ باہر سیاسی بات کرتی ہیں، جو سزایافتہ اور جیل میں ہے، وہ کالم نہیں لکھ سکتا، یہ کون سی جمہوریت میں ہوتا ہے کہ میں جیت جاؤں تو ٹھیک ورنہ اسٹیبلشمینٹ مجھے دوتہائی اکثریت دلائے ورنہ میں نہیں مانوں گا اور آگ لگاؤں گا، ہم ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جو سندھ کے خلاف ہو، کالا باغ ڈیم اس لیے نہیں بنا کیونکہ ہم نے بھی اس کی حمایت نہیں کی ورنہ وہ بن جاتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اراکین اسمبلی کو سزا، جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے،بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ تحریک انصاف کے 6 اراکین قومی اسمبلی، 3 ایم پی ایز اور ایک سینیٹر کو سزا سنادی گئی۔ آج جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حامد رضا، زرتاج گل، رائے حسن نواز اور شبلی فراز کو سزا دی گئی، ہم صرف انصاف کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا، ایک خاتون کو لیڈر کی بیوی ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی، ہمارے رہنماوں نے قربانیاں دیں لیکن سسٹم میں رہے، تحریک انصاف انتہا پسندی پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کہا تھا اتنے طویل وقت تک سماعت نہیں ہوتیں، ایسے فیصلوں سے جمہوریت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کہتا ہے ایک سے زائد ایف آئی آرز ہوں تو فیصلہ ایک کیس پر ہوتا ہے، انصاف کے بغیر فیصلے قوم اور جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں، الیکشن کمیشن رات کے اندھیرے میں نوٹیفکیشن جاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر نکالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، پارلیمان کا حصہ بننا چاہتے ہیں مگر سوال ہے کہ کیا اب بھی ایوان میں جانا چاہیے؟ پاکستان تحریک انصاف بہت جلد اگلا لائحہ عمل دے گی،بیرسٹر گوہر تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے،فیصلے ہائی کورٹس میں چیلنج کریں گے۔