9 مئی کے مقدمات سپریم کورٹ میں سماعت کیلیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ نے 9 مئی کے مقدمات سماعت کیلئے مقرر کر دئیے۔
سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما عمر سرفراز چیمہ کا جسمانی ریمانڈ نہ دئیے جانے کے خلاف اپیل کی سماعت 14 اپریل کو ہوگی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت 15 اپریل کو ہوگی جبکہ اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر اپیل پر سماعت بھی 15 اپریل کو ہوگی۔اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل نگران کے پی حکومت نے 2023 میں دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں: 9 مئی احتجاج یا ریلی نہیں، ادارے پر حملہ تھا؛رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش
چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ بینچ پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنوں اوررہنماؤں کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر بھی سماعت کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ قاضی نادر حسین علوی کو ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی آرگنائزر مقرر کردیا
مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پنجاب، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حیثیت ختم کر کے اُنہیں ورکنگ کمیٹیز میں تبدیل کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پنجاب کو اب تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے شمالی پنجاب، وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں اس کے علاوہ بلوچستان کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنوبی بلوچستان اور شمالی بلوچستان میں، مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔