پاکستان سے افغان مہاجرین کا انخلا جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز اور غیرقانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کا انخلا جاری ہے۔
پاکستان چھوڑنے والے افغان باشندوں کی تعداد 9 لاکھ 21 ہزار 63 تک پہنچ گئی۔ 9 اپریل کو 7 ہزار 762 سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا۔ مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 9 لاکھ 21 ہزار 63 تک پہنچ چکی ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب اور خیبر پختونخوا سے مزید ہزاروں افغان مہاجرین ملک بدر
غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے ۔حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہےکہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے۔حکومت کی جانب سے واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز
پڑھیں:
پی اے سی کا اجلاس: ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے جعلی پنشنرز کو دیدیئے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) 5131 غلط افراد کو اولڈ ایچ بینیفٹ پنشن کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت اوورسیز پاکستانی کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے کی فیک پنشنرز کو ادائیگی کی۔ آڈٹ نے الزم لگایا ہے کہ ملازمین کی عمر میں تبدیلی کر کے 5 ہزار افراد کو پنشن دی گئی ہے۔ جنید اکبر نے کہا کہ یہ بتائیں کیا میٹرک کی سند اور شناختی کارڈ پر عمر الگ الگ ہو سکتی ہے۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ اب شناختی کارڈ پر ہی پنشن کیس کو سیٹل کیا جائے گا۔ ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔ آڈٹ حکام نے 8 لاکھ پنشنرز میں سے 5 ہزار پنشنرز کے کوائف کو غلط کہا ہے، آڈٹ حکام نے پنشن کے ڈیٹا پر ڈیٹ آف برتھ کا چیک لگا کر یہ ڈیٹا حاصل کر لیا، یہ پنشنرز 1950 اور 1960 کی تاریخ پیدائش والے ہیں۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ یہ پنشنرز شناختی کارڈ اور نادرا سے پہلے دور کے ہیں۔ سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی نے کہا کہ ایسا نہیں ہے جو نظر آرہا ہے۔ چیئرمین ای او بی سی نے کہا کہ پنشن میٹرک کی سند پر دی گئی، ہم میٹرک کی سند دیکھ کر پنشن دیتے ہیں۔